اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے اجلاس کے اختتام کے بعد بلاول زرداری نے وزیراعظم شہباز شریف کو مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ملاقات کا احوال سنایا۔ بلاول نے کابینہ کے ارکان کی موجودگی میں مولانا فضل الرحمن کے ساتھ ہونے والی گفتگو کا ذکر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمن نے مثبت رویہ اختیار کیا، لیکن حتمی فیصلے کا علم نہیں ہو سکتا۔ بلاول نے کہا کہ آج دو بجے تک انتظار کیا جائے گا کہ مولانا کی طرف سے کیا جواب آتا ہے۔ اگر مولانا فضل الرحمن نے آج دو بجے تک کوئی حامی نہ بھری تو کابینہ کا اجلاس ہوگا، اور اس میں مولانا کے نئے مسودے کے بجائے پرانے مسودے میں سے کئی چیزیں شامل کی جائیں گی۔
اگر مولانا فضل الرحمن نہ مانے تو مسودے میں فوجی عدالتوں کے قیام کی شق بھی شامل کی جا سکتی ہے۔ مولانا سے مثبت جواب نہ ملنے کی صورت میں موجودہ مسودے میں شامل شقوں کی منظوری کے لیے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ اگر مولانا فضل الرحمن نے اتفاق کر لیا تو وہ پرائیویٹ ممبر بل کے طور پر خود بل پیش کریں گے، کیونکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت موجود ہے۔