پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی سابقہ اداکارہ زرنش خان نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کو پاکستان پہنچنے پر پیش آنے والی پریشانی کے لیے معافی مانگی ہے۔
یاد رہے کہ زرنش خان نے اسلام کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور اب وہ کسی ڈرامے میں کام نہیں کر رہی ہیں۔
سابقہ اداکارہ نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ایک وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ان سے معافی مانگی، جس میں ڈاکٹر نائیک پی آئی اے کی جانب سے اضافی سامان کے اخراجات کا شکوہ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ جب وہ ملائیشیا سے پاکستان آئے تو ان کے پاس 1000 کلو سامان تھا، اور پی آئی اے کے کنٹری منیجر نے انہیں اضافی سامان پر پچاس فیصد رعایت کی پیشکش کی، جو انہوں نے قبول نہیں کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ “یہ انڈیا ہے جہاں غیر مسلم مجھے دیکھ کر ہزار، دو ہزار کلو چھوڑ دیتے ہیں، مگر یہاں پاکستان میں ریاستی مہمان ہونے کے باوجود پی آئی اے افسر صرف پچاس فیصد ڈسکاؤنٹ دے رہے ہیں۔”
اداکارہ زرنش نے اپنی پوسٹ میں لکھا: “ہر چیز میں شرمندہ کرنا فرض سمجھتی ہے ہماری قوم۔ ہمیں شرم آنی چاہیے، یہ شرم کا مقام ہے۔ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک سے دل سے معذرت خواہ ہوں۔”
یاد رہے کہ زرنش خان نے اسلام کی خاطر شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا تھا اور اب وہ کسی ڈرامے میں کام نہیں کر رہی ہیں۔
سابقہ اداکارہ نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کی ایک وائرل ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے ان سے معافی مانگی، جس میں ڈاکٹر نائیک پی آئی اے کی جانب سے اضافی سامان کے اخراجات کا شکوہ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے اپنی ویڈیو میں بتایا کہ جب وہ ملائیشیا سے پاکستان آئے تو ان کے پاس 1000 کلو سامان تھا، اور پی آئی اے کے کنٹری منیجر نے انہیں اضافی سامان پر پچاس فیصد رعایت کی پیشکش کی، جو انہوں نے قبول نہیں کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ “یہ انڈیا ہے جہاں غیر مسلم مجھے دیکھ کر ہزار، دو ہزار کلو چھوڑ دیتے ہیں، مگر یہاں پاکستان میں ریاستی مہمان ہونے کے باوجود پی آئی اے افسر صرف پچاس فیصد ڈسکاؤنٹ دے رہے ہیں۔”
اداکارہ زرنش نے اپنی پوسٹ میں لکھا: “ہر چیز میں شرمندہ کرنا فرض سمجھتی ہے ہماری قوم۔ ہمیں شرم آنی چاہیے، یہ شرم کا مقام ہے۔ میں ڈاکٹر ذاکر نائیک سے دل سے معذرت خواہ ہوں۔”