وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، اور حکومت توانائی کی ترقی پر توجہ دے رہی ہے۔ انہوں نے لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) میں ایشیا انرجی ٹرانزیشن سمٹ 2024ء کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہدف گرین انرجی کا حصول ہے، تاکہ سب کو سستی اور ماحول دوست توانائی فراہم کی جا سکے۔
احسن اقبال نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کا استعمال اور عالمی معیشت میں ایشیائی معیشت کا بڑا حصہ شامل ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنی غلطیوں کو سدھارنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس لیے ایشیائی ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں۔
انہوں نے تاجکستان کے ساتھ کاسا منصوبے پر جاری کام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ احسن اقبال نے امید ظاہر کی کہ ایشیائی ممالک مل کر گرین انوائرمنٹ کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔
احسن اقبال نے موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے پاکستان کو 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کا استعمال اور عالمی معیشت میں ایشیائی معیشت کا بڑا حصہ شامل ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ ترقی یافتہ ممالک اپنی غلطیوں کو سدھارنے کے لیے تیار نہیں ہیں، اس لیے ایشیائی ممالک کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے مسائل کے حل کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کریں۔
انہوں نے تاجکستان کے ساتھ کاسا منصوبے پر جاری کام کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ احسن اقبال نے امید ظاہر کی کہ ایشیائی ممالک مل کر گرین انوائرمنٹ کے حصول کے لیے مشترکہ کوششیں کریں گے۔