اسلام آباد۔پاکستان کو سفارتی محاذ پر بڑی کامیابی ملی ہے۔ چین، روس اور ایران نے تصدیق کی ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، مجید بریگیڈ، اور بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) جیسے متعدد دہشت گرد گروپ افغانستان سے فعال ہیں اور پڑوسی ممالک کے لیے خطرہ بن رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی 79ویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر پاکستان، چین، روس اور ایران کے وزرائے خارجہ کا ایک چار فریقی اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ چاروں وزرائے خارجہ نے افغان طالبان کے ٹی ٹی پی سمیت کسی بھی دہشت گرد گروپ کو پناہ نہ دینے کے دعوے کو مسترد کر دیا۔
وزرائے خارجہ نے افغانستان میں دہشت گردی سے متعلق سیکیورٹی کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ داعش، القاعدہ، مشرقی ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم)، ٹی ٹی پی، جیش العدل، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ افغانستان میں موجود ہیں اور یہ علاقائی و عالمی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
چاروں ممالک نے ان گروپوں کی جانب سے پڑوسی اور دوسرے ممالک میں کی جانے والی دہشت گرد کارروائیوں کی شدید مذمت کی اور انسداد دہشت گردی کے حوالے سے تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
مشترکہ بیان میں مطالبہ کیا گیا کہ طالبان حکومت اپنے بین الاقوامی وعدوں کے مطابق اپنی سرزمین کو دوسرے ممالک میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ دہشت گردی کی علامات اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے کے لیے افغانستان کی مدد کی جانی چاہیے تاکہ دہشت گردی کا خاتمہ جلد از جلد ممکن ہو۔وزرائے خارجہ نے لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی پر علاقائی ممالک، خاص طور پر پاکستان اور ایران کی تعریف کی۔