اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کے بارے میں کہا کہ انہوں نے ہمیں “آسانی سے شکار ہوجانے والی مچھلی” قرار دیا، لیکن ہم نے خود کو “فولاد کا تار” ثابت کیا۔ نیتن یاہو نے نصر اللہ کو “عظیم تخریب کار” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کا خاتمہ خطے میں طاقت کے توازن کے لیے ضروری تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے لیے خطرہ بننے والے باب کو بند کردیا گیا ہے، تاہم مشن ابھی مکمل نہیں ہوا۔ آنے والے دنوں میں مزید کارروائیاں متوقع ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، ایک اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے بھی دھمکی دی کہ حزب اللہ کے نئے سربراہ کو بھی نشانہ بنایا جائے گا، اور یہ جنگ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک یرغمالیوں کی رہائی اور یہودیوں کی آبادکاری مکمل نہیں ہو جاتی۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ اسرائیلی حملے میں شہید
یاد رہے کہ نصر اللہ کو حالیہ فضائی حملے میں ہلاک کیا گیا، جب کہ حزب اللہ نے نعیم قاسم کو عبوری سربراہ منتخب کیا ہے۔ مستقل سربراہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔