فیس بک کی مالک کمپنی میٹا پر یورپی یونین کے ڈیٹا پروٹیکشن کمیشن (ڈی پی سی) نے 9 کروڑ 10 لاکھ یورو (10 کروڑ 16 لاکھ ڈالر) کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہ جرمانہ اس لیے عائد کیا گیا کہ میٹا نے صارفین کے پاسورڈز کو اندرونی سسٹم میں انکرپٹ کرنے کے بجائے سادہ ٹیکسٹ میں محفوظ رکھا، جو کہ سیکیورٹی کے لحاظ سے غیر ذمہ دارانہ عمل ہے۔
مارچ 2019 میں ہونے والی اس خلاف ورزی کے بارے میں میٹا نے ڈی پی سی کو بتایا کہ صارفین کے پاسورڈز بیرونی پارٹیوں کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ تاہم، تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ میٹا نے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
ڈیٹا کی خلاف ورزی پر کمیشنر کو بروقت اطلاع نہ دینا
ڈیٹا کی خلاف ورزی کی دستاویزات مکمل نہ کرنا
پاسورڈز کے تحفظ کے لیے مناسب سیکیورٹی اقدامات نہ کرنا
پاسورڈز کو خفیہ رکھنے کے لیے مؤثر ادارتی اقدامات کا عدم نفاذ
یہ اقدام یورپی یونین کے سخت ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کے تحت میٹا کی جانب سے کی جانے والی بے احتیاطی کا عکاس ہے۔
مارچ 2019 میں ہونے والی اس خلاف ورزی کے بارے میں میٹا نے ڈی پی سی کو بتایا کہ صارفین کے پاسورڈز بیرونی پارٹیوں کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ تاہم، تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ میٹا نے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کی متعدد خلاف ورزیاں کی ہیں۔ ان میں شامل ہیں:
ڈیٹا کی خلاف ورزی پر کمیشنر کو بروقت اطلاع نہ دینا
ڈیٹا کی خلاف ورزی کی دستاویزات مکمل نہ کرنا
پاسورڈز کے تحفظ کے لیے مناسب سیکیورٹی اقدامات نہ کرنا
پاسورڈز کو خفیہ رکھنے کے لیے مؤثر ادارتی اقدامات کا عدم نفاذ
یہ اقدام یورپی یونین کے سخت ڈیٹا پروٹیکشن قوانین کے تحت میٹا کی جانب سے کی جانے والی بے احتیاطی کا عکاس ہے۔