ٹی وی اینکر عامر لیاقت مرحوم کی سابق اہلیہ بشریٰ اقبال نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ وہ اپنے سابق شوہر کو انصاف دلوانے کے لیے خود مقدمہ لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نازیبا ویڈیو لیک کیس میں وہ بطور وکیل کام کر رہی ہیں اور اللہ کی ذات پر توکل کرتے ہوئے اس معاملے کی پیروی کر رہی ہیں۔ بشریٰ نے اپنی دعاؤں میں انہیں اور بچوں کو یاد رکھنے کی اپیل کی۔
بشریٰ اقبال نے مزید کہا کہ کسی کی عزت کو پامال کر کے اپنی خواہشات کی تکمیل کرنے والوں کی پکڑ ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا، اور عزت کے ساتھ کمایا گیا پیسہ کبھی وبال نہیں بنتا۔
عدالت میں جاری مقدمے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بشریٰ نے بتایا کہ 26 ستمبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کراچی کی عدالت نے مرحوم عامر لیاقت کے کیس میں نامزد ملزمان، دانیہ ملک اور یاسر شامی، کی درخواست پر فریقین کے وکیلوں کے دلائل سنے۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور 10 اکتوبر کو سنانے کی تاریخ مقرر کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ درخواست مسترد ہوگی اور کیس کا باقاعدہ ٹرائل جاری رہے گا تاکہ ملزمان پر عائد الزامات کو ثابت کیا جا سکے اور عامر لیاقت کو انصاف ملے۔
بشریٰ اقبال نے مزید کہا کہ کسی کی عزت کو پامال کر کے اپنی خواہشات کی تکمیل کرنے والوں کی پکڑ ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیسہ سب کچھ نہیں ہوتا، اور عزت کے ساتھ کمایا گیا پیسہ کبھی وبال نہیں بنتا۔
عدالت میں جاری مقدمے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے بشریٰ نے بتایا کہ 26 ستمبر کو جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کراچی کی عدالت نے مرحوم عامر لیاقت کے کیس میں نامزد ملزمان، دانیہ ملک اور یاسر شامی، کی درخواست پر فریقین کے وکیلوں کے دلائل سنے۔ عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور 10 اکتوبر کو سنانے کی تاریخ مقرر کی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ درخواست مسترد ہوگی اور کیس کا باقاعدہ ٹرائل جاری رہے گا تاکہ ملزمان پر عائد الزامات کو ثابت کیا جا سکے اور عامر لیاقت کو انصاف ملے۔