کینیڈا میں 9 سال سے برسر اقتدار لبرل پارٹی کی حکومت کو مقبولیت میں مسلسل کمی کا سامنا ہے، تاہم وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی اقلیتی حکومت نے اپنے پہلے بڑے امتحان میں عدم اعتماد کے ووٹ سے بچنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق، تحریک عدم اعتماد میں 120 ارکان نے حمایت کی، جبکہ 211 اراکین نے مخالفت کی۔ اس کے باوجود، حکومت کی اقتدار پر گرفت اب بھی کمزور ہے اور آئندہ ہفتوں میں مزید چیلنجز کا سامنا ممکن ہے۔ اپوزیشن اتحاد کی سب سے بڑی جماعت، کنزرویٹو، نے حکومت کو گرانے کے لیے دوبارہ کوشش کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
جسٹن ٹروڈو کی حکومت کے مسائل اس وقت بڑھ گئے جب رواں ماہ کے آغاز پر بائیں بازو کی نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) اتحادی حکومت سے نکل گئی۔ اس کے بعد اپوزیشن لیڈر نے ملک میں فوری نئے انتخابات کا مطالبہ کیا، جسے ٹروڈو نے مسترد کر دیا، جس کے نتیجے میں اپوزیشن نے تحریک عدم اعتماد پیش کی۔
کینیڈا میں کیے گئے رائے عامہ کے سروے بھی ٹروڈو کی حکومت کے خلاف خطرے کی گھنٹی بجا رہے ہیں۔ حکومت کو قومی قرض میں اضافے، رہائش کے بڑھتے ہوئے اخراجات اور جرائم پر قابو پانے میں ناکامی پر سخت تنقید کا سامنا ہے۔