امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے شیزوفرینیا کے شکار بالغوں کے لیے ایک نئی دوا کی منظوری دے دی ہے۔
اس دوا کا نام Cobenfy ہے، اور یہ پہلی دوا ہے جو روایتی طور پر علاج میں استعمال ہونے والے ڈوپامائن ریسیپٹرز کے بجائے دماغ کے cholinergic ریسیپٹرز کو نشانہ بناتی ہے۔
ادارے کے نیوروسائنس ڈیپارٹمنٹ کی ڈاکٹر ٹیفینی فارشیون کے مطابق، شیزوفرینیا دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوا شیزوفرینیا کے علاج کے لیے ایک نیا طریقہ پیش کرتی ہے، جو موجودہ اینٹی سائیکوٹک ادویات کے متبادل کے طور پر کام کرے گی۔
شیزوفرینیا ایک شدید اور دائمی ذہنی بیماری ہے جو اکثر متاثرہ افراد کی زندگی کے معیار کو متاثر کرتی ہے، اور نئی دوا اس کے علاج میں ایک اہم پیشرفت ہو سکتی ہے۔
اس دوا کا نام Cobenfy ہے، اور یہ پہلی دوا ہے جو روایتی طور پر علاج میں استعمال ہونے والے ڈوپامائن ریسیپٹرز کے بجائے دماغ کے cholinergic ریسیپٹرز کو نشانہ بناتی ہے۔
ادارے کے نیوروسائنس ڈیپارٹمنٹ کی ڈاکٹر ٹیفینی فارشیون کے مطابق، شیزوفرینیا دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دوا شیزوفرینیا کے علاج کے لیے ایک نیا طریقہ پیش کرتی ہے، جو موجودہ اینٹی سائیکوٹک ادویات کے متبادل کے طور پر کام کرے گی۔
شیزوفرینیا ایک شدید اور دائمی ذہنی بیماری ہے جو اکثر متاثرہ افراد کی زندگی کے معیار کو متاثر کرتی ہے، اور نئی دوا اس کے علاج میں ایک اہم پیشرفت ہو سکتی ہے۔