اسلام آباد۔مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے پر سابق صدر سپریم کورٹ بار احسن بھون نے اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔احسن بھون نے کہا کہ انہیں سمجھ نہیں آئی کہ کس قانون کے تحت پی ٹی آئی کو نشستیں دی گئیں۔ مخصوص نشستوں کے کیس کے فیصلے میں یہ واضح کیا گیا تھا کہ 39 ارکان پی ٹی آئی کے شمار ہوں گے، جبکہ باقی 41 ارکان کو 15 دن میں حلف نامہ جمع کرانے کا موقع دیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نہ تو الیکشن کمیشن گئی، نہ پشاور ہائیکورٹ گئی، اور نہ ہی سپریم کورٹ میں آئی۔ اگر یہ فیصلہ آرٹیکل 184/3 میں ہوتا تو بات کچھ اور ہوتی، جبکہ آرٹیکل 185 کے تحت لسٹ کا فیصلہ جماعتوں کے درمیان ہوتا ہے۔احسن بھون نے یہ بھی وضاحت کی کہ سپریم کورٹ میں سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتوں کے درمیان یہ معاملہ زیر غور آیا، اور اگرچہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ماورائے آئین ہو، لیکن اسے آئین کی تشریح کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔