اسلام آباد: قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزیر برائے دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ کل بلاول بھٹو زرداری نے ایک تجویز پیش کی تھی جس پر عمل کرتے ہوئے اسپیکر نے کمیٹی تشکیل دی۔ جب کمیٹی کی کارروائی شروع ہوئی تو یہ محسوس ہوا کہ یہ پی ٹی آئی کی شکایات کے لیے بنائی گئی ہے۔ پارلیمنٹ پر حملے کی کسی نے حمایت نہیں کی، لیکن کمیٹی میں یہ سلسلہ شروع ہوگیا کہ ہمیں یہ ہوا، وہ ہوا۔ جس جذبے کے ساتھ کمیٹی بنائی گئی تھی، اس کی کارروائی اس کی نفی کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس کمیٹی کا حصہ نہیں بننا چاہتے اور اس کے لیے الگ کمیٹی بنائی جائے۔ خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جب نواز شریف کی اہلیہ فوت ہوئی، تو وہ فون کرنے کی اجازت طلب کرتے رہے لیکن انہیں نہیں دی گئی۔ یہاں گنڈا پور نے چیف منسٹر پنجاب کے بارے میں جو الفاظ استعمال کیے، کیا کسی نے ان کی مذمت کی؟ آج وہ کہتے ہیں کہ سینے پر مکا مارا اور گھسیٹا گیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ وہ اس کمیٹی سے فارغ ہو چکے ہیں اور چار سالوں میں جو کچھ اپوزیشن کے ساتھ ہوا، کیا ایسی باتیں دوہرائی گئی ہیں؟ انہوں نے گنڈا پور کو “دو نمبر آدمی” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر اعتماد نہ کیا جائے۔