اسلام آبا د۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں چوری کی واردات چور دو کمپیوٹر لے اڑے ،چور سپریم کورٹ کے ہی ملازم نکلے، پولیس نے ایک ملزم گرفتار کر لیا۔ڈائریکٹر ائی ٹی عابد حسین نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے لیے 131 کمپیوٹر جن میں ایل سی ڈی اور سی پی یو شامل تھے سپریم کورٹ میں ان کمپیوٹروں میں سے دو کمپیوٹر غائب تھے سی سی ٹی وی فٹیج کے ذریعے چیک کیا گیا تو دو ملازم جن کے نام فیصل خان اور زاہد اقبال ہیں کی حرکات مشکوک نظر ائیں جس پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا پولیس نے چھ ستمبر کو ہونے والی اس چوری کی واردات میں ملوث زاہد اقبال کو گرفتار کر لیا جبکہ فیصل خان فرار ہو گیا۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے لیکن ابھی تک ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ سپریم کورٹ میں ہونے والی اس چوری میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ۔ قبل ازیں سپریم کورٹ میں کمپیوٹر اور چوری ہونے کے واقعہ کے بعد ایس ایس پی اپریشن اور ائی جی اسلام اباد کی دوڑیں لگ گئی انہوں نے خصوصی ٹاسک ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ وہ دیا کہ ملزم کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے لیکن ابھی تک گرفتاری عمل میں نہ لائی جا سکی دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے آئی جی اسلام اباد پر سخت دباو¿ ہے کہ ابھی تک نامزد ملزمان گرفتار نہیں ہو سکے تو نامعلوم ملزمان وہ اپ کیسے گرفتار کر سکتے ہیں ۔یاد رہے کہ چوری میں ملوث زاہد خان چیف جسٹس آف پاکستان کے سیکرٹری کا ڈرائیور ہے جبکہ فیصل خان سپریم کورٹ میں بطور نائب قاصد کام کرتا ہے۔