راولپنڈی۔ سپریم کورٹ کی جانب سے نیب ترامیم کی بحالی کے فیصلے کے بعد پی ٹی آئی کے بانی نے مقدمات سے چھوٹ حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کرا دی ہے۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں 190 ملین پاو¿نڈ کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کیس کی سماعت کی۔ پی ٹی آئی کے بانی نے نیب ترامیم کی بحالی کے فیصلے کے بعد مقدمات سے ریلیف حاصل کرنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وکلائ کے ذریعے نیب کورٹ میں بریت کی پہلی درخواست دائر کر دی۔ وکلائے صفائی نے بتایا کہ اس ریفرنس میں بشری بی بی کی جانب سے بریت کی درخواست پہلے ہی دائر کی جا چکی ہے، لہذا پی ٹی آئی کے بانی کی درخواست کو بشری بی بی کی درخواست کے ساتھ منسلک کیا جائے۔ نیب کے وکلائ نے عمران خان کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو صرف وہ کیس سننے کا اختیار ہے جو اس کے دائرہ اختیار میں ہو، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اس کیس پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ وکلائے صفائی کو پہلے دائرہ اختیار چیلنج کرنا چاہیے تھا، وہ اب بریت کی درخواست لے کر آئے ہیں۔ عدالت اگر اس ریفرنس کی سماعت نہیں کر سکتی تو بری کیسے کر سکتی ہے، بریت سے پہلے دائرہ اختیار کا تعین ہونا ضروری ہے۔ ملزم کی جانب سے دائر کردہ درخواست پر عدالت نے نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کو منگل 10 ستمبر تک ملتوی کر دیا۔