اسلام آباد(نیوز رپورٹر) وفاقی حکومت کے پولی کلینک اسپتال نے یو این وومن کی تکنیکی مدد اور امریکی سفارت خانے کے بین الاقوامی منشیات اور قانون نافذ کرنے والے دفاتر (INL) کی مالی معاونت سے “اینٹی ریپ کرائسز سیل” (ARCC) کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ سیل پولی کلینک اسپتال میں تحافض پراجیکٹ کے تحت قائم کیا گیا ہے۔
اینٹی ریپ کرائسز سیل جنسی تشدد کے خلاف متحدہ کوششوں کی نمائندگی کرتے ہیں اور متاثرین کو انصاف اور شفا کی تلاش میں طاقتور بنانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ یہ مراکز متاثرین کو طبی اور نفسیاتی مدد، قانونی معاونت، اور مشاورت فراہم کریں گے۔ ARCC چوبیس گھنٹے فعال رہے گا اور یہاں مضبوط حفاظتی تدابیر بھی موجود ہوں گی۔
پاکستان کا پہلا اینٹی ریپ کرائسز سیل اگست 2023 میں کراچی پولیس سرجن کے دفتر میں امریکی حمایت (INL) اور یو این وومن کی تکنیکی مدد سے قائم کیا گیا تھا۔ ایک اور اینٹی ریپ کرائسز سیل نومبر 2023 میں ملتان کے نشتر اسپتال میں قائم کیا گیا۔
اس تقریب کا آغاز ڈاکٹر نوشین فاروق، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ گائنی کالوجسٹ، ایف جی پولی کلینک اسپتال کی گرم جوشی سے بھرپور خیرمقدم سے ہوا۔ ان کی حوصلہ افزائی اور عزم نے تقریب کا رنگ جمایا اور حکومت کی جانب سے جنسی تشدد کے خاتمے اور متاثرین کو جامع مدد فراہم کرنے کی عزم کو اجاگر کیا۔
سمن احسن، یو این وومن OIC، نے خطاب کرتے ہوئے اینٹی ریپ کرائسز سیل کی اہمیت پر زور دیا اور کہا، “اینٹی ریپ کرائسز سیل جنسی تشدد کے خلاف ہماری مشترکہ کوششوں میں اہم ستون کا کردار ادا کرتے ہیں۔ جامع خدمات اور مدد فراہم کرکے، یہ سیل متاثرین کو اپنے زندگیوں کو دوبارہ پانے اور انصاف کے لیے اقدامات کرنے میں مدد دیتے ہیں۔”
اسلام آباد میں اس ضروری سہولت کے آغاز نے جنسی حملے کے متاثرین کے لیے انصاف اور مدد کی تلاش میں اہم پیش رفت کی نمائندگی کی۔ INL کی ڈپٹی ڈائریکٹر کیری باس نائٹ نے امریکہ کی حکومت کی جنسی تشدد کے خلاف جنگ اور متاثرین کے حقوق کے تحفظ کے لیے عزم کو اجاگر کیا۔ “میں وفاقی حکومت اور یو این وومن کو اینٹی ریپ کرائسز سیل کے قیام پر سراہتی ہوں۔ جنسی تشدد صرف مقامی مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی چیلنج ہے جس کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت ہے۔ بین الاقوامی کمیونٹی جنسی تشدد کے خلاف لڑائی میں متحد ہے اور متاثرین کو بازیابی اور انصاف کے لیے درکار وسائل فراہم کرنے کی کوششیں جاری رکھے گی۔”
ڈاکٹر صوفیہ یونس، ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلتھ، وزارت قومی صحت خدمات، ضوابط و ہم آہنگی نے پاکستانی حکومت کی جنسی تشدد کے خاتمے اور متاثرین کو وسیع معاونت فراہم کرنے کی عزم پر زور دیا۔