اسلام آباد ۔16ای سی اے سی (ایکسپورٹ کمیٹی آف آل چیمبرز آف کامرس) کا وفد آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے ساتھ پاکستان کی کپاس کی صنعت کے چیلنجز پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ملاقات کے لیے اپٹما پہنچا۔ اس ملاقات میں اپٹما کے سیکرٹری جنرل شاہد ستار نے ای سی اے سی سے پاکستان کی کپاس کی پیداوار میں اضافے کے لیے ٹیکس اصلاحات کا مطالبہ کیا۔
شاہد ستار نے کہا کہ ای سی اے سی پاکستان کی کپاس کے شعبے کے مسائل پر ایک پالیسی پیپر شائع کرے گا تاکہ حکومت کو مسائل کے حل کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کی ترغیب دی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل برآمدات کی مسابقت پر بات چیت کے دوران اپٹما نے مقامی اور درآمدی خام مال کے لیے مساوی ٹیکس پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔
اپٹما کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ تاخیر سے ملنے والے سیلز ٹیکس ریفنڈز پاکستان کے ٹیکسٹائل شعبے کو شدید نقصان پہنچا رہے ہیں اور اس کا اثر کپاس کی پیداوار اور صنعت کی مجموعی کارکردگی پر پڑ رہا ہے۔ ای سی اے سی اور اپٹما دونوں کپاس کی صنعت کو مستحکم کرنے کے لیے مشترکہ طور پر کام کر رہے ہیں اور اصلاحات کی ضرورت کو اجاگر کر رہے ہیں۔
ای سی اے سی وفد نے پاکستان کی کپاس کی معیشت کی بحالی کے لیے پالیسی اصلاحات کی حمایت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے۔ اپٹما نے اس بات پر زور دیا کہ فوری کارروائی کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کی کپاس کی صنعت کو بچایا جا سکے۔ ای سی اے سی نے اس بات کی بھی تعریف کی کہ اپٹما کپاس کی پیداوار کی بحالی کے لیے ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔