بیجنگ۔چین نے اعلان کیا ہے کہ اپریل 2025 میں دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹس اور انسانوں کے درمیان ریس منعقد کی جائے گی۔ یہ ریس تقریباً 21 کلومیٹر کے فاصلے پر مشتمل ہوگی اور یہ بیجنگ کے صنعتی ضلع ڈیکسنگ کے اقتصادی تکنیکی ڈیویلپمنٹ زون، جسے ای-ٹاؤن بھی کہا جاتا ہے، میں منعقد کی جائے گی۔
ای-ٹاؤن: روبوٹکس کا مرکز
ای-ٹاؤن روبوٹکس کے پرزے، مشینیں، اور متعلقہ ایپلی کیشنز تیار کرنے کا اہم مرکز ہے۔ یہاں 100 سے زائد کمپنیاں موجود ہیں، جو شہر کی سالانہ تقریباً 10 بلین یوآن کی پیداوار کا 50 فیصد فراہم کرتی ہیں۔
ریس کی تفصیلات
اس میراتھن میں 12,000 شرکاء شامل ہوں گے، جن میں انسان اور ہیومنائیڈ روبوٹس دونوں حصہ لیں گے۔ ریس کے اختتام پر ٹاپ تھری رنرز کو انعامات سے نوازا جائے گا۔
عالمی سطح پر مدعو کیے گئے شرکاء
ضلعی حکام نے اعلان کیا ہے کہ کمپنیوں، تحقیقی اداروں، روبوٹکس کلبوں، اور دنیا بھر کی یونیورسٹیوں کو مدعو کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے ہیومنائیڈ روبوٹ کھلاڑیوں کو اس منفرد میراتھن میں شرکت کے لیے پیش کریں۔
یہ منفرد مقابلہ چین کی روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں پیشرفت کو نمایاں کرنے کے ساتھ ساتھ مستقبل کے لیے انسان اور مشین کی شراکت داری کو فروغ دینے کے عزم کی عکاسی کرے گا۔