سیالکوٹ۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو آپسی اختلافات ختم کرکے مذاکرات کے لیے متحد ہونے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جنرل فیض کی چارج شیٹ کے بعد ان کے رویے میں تبدیلی تو آئی ہے، لیکن خلوص کی کمی اب بھی موجود ہے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ابھی تک مذاکرات کی کوئی صورت حال پیدا نہیں ہوئی ہے کہ اس پر کوئی ردعمل دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات شدت اختیار کر چکے ہیں، کوئی دو شرائط پر زور دیتا ہے، کوئی غیر مشروط مذاکرات کی بات کرتا ہے، اور کمیٹی بنانے کا سلسلہ بھی چل رہا ہے، جو پہلے پانچ رکنی تھی اور اب سات رکنی ہو چکی ہے۔
خواجہ آصف نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ پہلے اپنی اندرونی لڑائیاں اور اختلافات ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، اور دیگر قریبی افراد کی باتوں میں ہم آہنگی نہیں ہے، اور مختلف بولیاں سننے کو ملتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب تک کوئی یکساں اور واضح مؤقف سامنے نہیں آئے گا، مذاکرات کا جواب دینا مشکل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لیے خلوص کا ہونا ضروری ہے، جو ان کے بقول پی ٹی آئی کی قیادت میں نظر نہیں آتا۔ بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کی سیاست اور شخصیت میں خلوص کی کمی ہے۔
وزیر دفاع نے واضح کیا کہ حکومت کو ابھی تک مذاکرات کی کوئی باضابطہ پیش کش نہیں ملی ہے، اور اسپیکر محض رسمی ملاقاتوں تک محدود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خواہشات کی بنیاد پر مذاکرات ممکن نہیں اور ان افراد کو پہلے اپنے رویے پر غور کرنا چاہیے، جنہوں نے ملک کے خلاف بغاوت اور پاک فوج کے خلاف نفرت کو فروغ دیا۔