اسلام آباد۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑنے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پاکستان اور اس کی افواج کے خلاف بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ فوج اور عوام کے درمیان دراڑ پیدا کرنے والے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ فوج اگر مضبوط ہے تو ملک مضبوط ہے، پاکستان تحریک انصاف کے خیبر پختونخواہ کے وزرا کا سول نافرمانی کی کال مسترد کرنا مثبت آغاز ہے ۔
منگل کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تحریک انصاف صحافیوں کو آن لائن ہراساں کرنے کی ٹارگٹڈ مہم چلا رہی ہے۔ مذموم مہم کا مقصد صحافیوں کو نقصان پہنچانا ہے۔ پی ایف یو جے نے بھی صحافیوں کی آن لائن ہراسمنٹ کی مذمت کی ہے،تحریک انصاف کی یہ ٹارگٹڈ کمپین ہے۔
صحافیوں کے بچوں کی تفصیلات اور ان کے پتہ جات شیئر کر کے انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صحافیوں اور ان کے اہل خانہ کو نشانہ بنانا قابل مذمت ہے۔ اس مہم میں ملوث لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ خود تو ڈی چوک سے دوڑ لگا کر بھاگے ہیں۔
سوال یہ ہے کہ یہ ڈی چوک سے کیوں دوڑ لگا کر بھاگے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت اور ان کے وزراءنے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی سول نافرمانی پر عمل درآمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان وزراءکا سول نافرمانی کی کال کی مخالفت کرنا اچھی بات ہے۔ انہوں نے کہا بانی پی ٹی آئی نے نفرت کے جو بیج بوئے آج وہ کاٹ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی تقسیم کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا انتشاری ٹولے کا کہنا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا جائے۔ یہ پاکستانی فوج کے خلاف بیرونی ایجنڈے کا پرچار کر رہے ہیں۔ یہ پاکستانی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کا تو کہتے ہیں لیکن فلسطین کے معاملے پر نہیں بولتے۔
فلسطین پر اے پی سی کا انعقاد ہوا اور انہوں نے اس میں شرکت نہیں کی ۔ کیونکہ گولڈ سمتھ کی طرف سے انہیں فلسطین کے حق میں کسی بھی مہم میں شرکت سے منع کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا پی ٹی آئی پاکستان اور اس کی افواج کے خلاف بیرونی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ فوج اور عوام کے درمیان دراڑ پیدا کرنے والے ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔
فوج اگر مضبوط ہے تو ملک مضبوط ہے، فوج مضبوط نہ ہو تو ملک بھی مضبوط نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا بیرونی ممالک میں ہماری فوج کو مانا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی فوج کو اس لئے کمزور کرنا چاہتی ہے تاکہ بیرونی قوتیں اس سے فائدہ اٹھا سکے۔ آپریشن گولڈ سمتھ پوری دنیا جانتی ہے۔ انہوں نے کہا یہ چاہتے ہیں کہ ملک میں انتشار پیدا ہو۔ یہ 9 مئی اور 26 نومبر کو یہ ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے تھے ۔ انتشار پھیلانے والے کسی ایک شخص کو بھی نہیں چھوڑا جائے گا۔