چار روزہ بین الاقوامی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کراچی ایکسپو سینٹر میں روایتی جوش و جذبے کے ساتھ شروع ہوگئی۔ افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے نمائش کو علاقائی امن اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔
وزیر دفاع کے خطاب کی جھلکیاں:
- خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی معیشت مثبت اعشاریوں کی طرف بڑھ رہی ہے اور ملک میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہیں۔
- انہوں نے پاکستان کو ایک ذمہ دار ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان عالمی امن کے قیام میں اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور مسائل کے حل کے لیے مذاکرات پر یقین رکھتا ہے۔
- دفاعی صنعت کی ترقی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفاعی پیداوار میں پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرز کا تعاون معیشت کو مضبوط کرے گا۔
- نمائش کا سلوگن “آرمز فار پیس” ہے، جو پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں اور امن کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ڈی جی رینجرز کا دورہ:
میجر جنرل محمد شمریز نے مختلف اسٹالز کا دورہ کیا اور جدید اسلحہ، ڈرونز اور دیگر دفاعی ساز و سامان کا معائنہ کیا۔ انہوں نے بکتر بند گاڑیوں اور دیگر دفاعی مصنوعات کے بارے میں بریفنگ بھی لی۔
نمائش کی تفصیلات:
- نمائش میں 557 اسٹالز لگائے گئے ہیں، جن میں 224 مقامی اور 333 بین الاقوامی کمپنیز شامل ہیں۔
- نمائش میں جدید ٹیکنالوجی، جیسے ٹینک، ڈرونز، جنگی طیارے، میزائل، اور سائبر ڈیفنس سسٹمز پیش کیے جا رہے ہیں۔
- پاکستانی ساختہ ٹینک “حیدر” اور ڈرون “شہپر-3” خصوصی توجہ کا مرکز ہیں۔
- ایونٹ میں بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ میٹنگز کے ذریعے مؤثر نیٹ ورکنگ کی جا رہی ہے۔
نمائش میں شرکت:
- 350 غیر ملکی وفود اور کئی اہم ممالک، جیسے سعودی عرب، چین، ترکی، جاپان، اور دیگر نے شرکت کی ہے۔
- نمائش کا انعقاد ایشیا، مشرق وسطیٰ، اور جنوب مغربی ایشیا کے دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
کراچی شو:
21 نومبر کو شہریوں کے لیے تینوں مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں کا مظاہرہ کیا جائے گا، جسے کراچی شو کا نام دیا گیا ہے۔
ٹریفک پلان:
ڈی آئی جی ٹریفک احمد نواز چیمہ کے مطابق، نمائش کے دوران سر شاہ سلیمان روڈ صبح 7 بجے سے شام 7 بجے تک بند رہے گی۔ شہری متبادل راستوں کا استعمال کریں۔
یہ نمائش نہ صرف پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو اجاگر کرتی ہے بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے دفاعی پیداوار کے امکانات کو فروغ دینے میں بھی معاون ثابت ہوگی۔