پشاور۔جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ، مولانا فضل الرحمان نے 26ویں آئینی ترمیم کے بعد کی جانے والی قانون سازی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس ترمیم کے نتیجے میں عوام کو اپنے ہی ملک میں مشکوک بنا دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام شدید کرب سے گزر رہے ہیں، مگر حکومت کی ساری توجہ صرف سیاست پر مرکوز ہے۔
پشاور میں الیاس بلور کے انتقال پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اللہ تعالی مرحوم الیاس بلور کی قبر پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور بلور خاندان کے ساتھ ہمارے تعلقات بہت گہرے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام سخت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں اور صوبائی حکومت کی ساری توجہ سیاسی مسائل پر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو امن و امان کے قیام پر توجہ دینے کے بجائے سیاست پر مرکوز ہونا مناسب نہیں ہے، یہ ایک غلط رویہ ہے۔
جے یو آئی کے سربراہ نے 26ویں آئینی ترمیم کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اس میں شق نمبر 8 کو ختم کر دیا گیا ہے، جس کے بعد قانون سازی کا عمل تیز ہو گیا ہے اور اس کے نتیجے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب کسی بھی شخص کو گرفتار کر کے 90 دن تک حراست میں رکھا جا سکتا ہے، جس کے باعث لوگوں کو اپنے ہی ملک میں مشکوک سمجھا جا رہا ہے۔