وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت (فوسپا) نے نازیبا واٹس ایپ پیغام بھیجنے والے ملزم حسن علی خان لغاری پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، ملزم حسن علی خان لغاری کے خلاف سیدہ گلبدن شاہد کی شکایت پر کارروائی کی گئی تھی۔ شکایت میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزم نے واٹس ایپ پر نازیبا اور نا مناسب پیغامات بھیجے۔ ملزم نے تمام الزامات کی تردید کی تھی، تاہم فوسپا کی چیئرپرسن، فوزیہ وقار نے اس معاملے کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کو ہراسانی کا مرتکب قرار دیا اور 10 لاکھ روپے ہرجانہ عائد کرنے کا حکم دیا۔
ایوانِ صدر نے فوسپا کے فیصلے کی توثیق کر دی اور ملزم کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔
وفاقی محتسب نے ملزم کو خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے کے قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔ فوسپا کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ ایک اہم سنگ میل ہے جس سے ہراسانی کے خلاف قانون کی طاقتور موجودگی اور اس کے نفاذ کا پیغام دیا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ خواتین کے تحفظ کے قوانین کی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہراسانی کے خلاف قانون میں سخت کارروائی کی جائے گی۔
تفصیلات کے مطابق، ملزم حسن علی خان لغاری کے خلاف سیدہ گلبدن شاہد کی شکایت پر کارروائی کی گئی تھی۔ شکایت میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ ملزم نے واٹس ایپ پر نازیبا اور نا مناسب پیغامات بھیجے۔ ملزم نے تمام الزامات کی تردید کی تھی، تاہم فوسپا کی چیئرپرسن، فوزیہ وقار نے اس معاملے کا جائزہ لینے کے بعد ملزم کو ہراسانی کا مرتکب قرار دیا اور 10 لاکھ روپے ہرجانہ عائد کرنے کا حکم دیا۔
ایوانِ صدر نے فوسپا کے فیصلے کی توثیق کر دی اور ملزم کی جانب سے دائر کی گئی اپیل کو مسترد کر دیا۔ اس کے بعد وفاقی محتسب برائے انسدادِ ہراسیت کا فیصلہ برقرار رکھا گیا۔
وفاقی محتسب نے ملزم کو خواتین کو کام کی جگہ پر ہراسانی سے تحفظ فراہم کرنے کے قانون کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا۔ فوسپا کے ترجمان کے مطابق یہ فیصلہ ایک اہم سنگ میل ہے جس سے ہراسانی کے خلاف قانون کی طاقتور موجودگی اور اس کے نفاذ کا پیغام دیا جا رہا ہے۔
یہ فیصلہ خواتین کے تحفظ کے قوانین کی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہراسانی کے خلاف قانون میں سخت کارروائی کی جائے گی۔