اسلام آباد ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے جونیئر ہاکی لیگ پر CCP کی تحقیقات کے خلاف درخواست خارج کردی
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس بابر ستار نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ CCP نے اس معاملے میں اپنے ریگولیٹری اختیارات کو درست طور پر استعمال کیا ہے۔
عدالت کے حکم میں یہ واضح کیا گیا کہ CCP کی انکوائری کے نتائج ایکٹ کے سیکشن 41 کے تحت کوئی حکم نہیں تھے اور اس لیے ان پر اپیل نہیں کی جا سکتی۔
عدالت نے CCP کی جانب سے منصفانہ اور قانونی طریقہ کار پر عمل درآمد پر زور دیا۔یہ فیصلہ CCP کے کردار کو مضبوط کرتا ہے اور اس کی مارکیٹ کے رویے کو مو¿ثر طریقے سے ریگولیٹ کرنے کی صلاحیت کو اجاگر کرتا ہے۔
عدالتنے M/s Strawberry Sports Management (پرائیویٹ) لمیٹڈ کی درخواست خارج کر دی، جس میں پاکستان کی مسابقتی کمیشن (CCP) کے ریگولیٹری اختیارات کی توثیق کی گئی ہے۔ یہ فیصلہ 2010 کے مسابقتی ایکٹ کے تحت منصفانہ مسابقتی طریقوں کو برقرار رکھنے کے CCP کے اختیار کو مضبوط کرتا ہے۔
Strawberry Sports Management نے CCP کی انکوائری کی رپورٹ چیلنج کی تھی، جس میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن (PHF) نے مجوزہ جونیئر ہاکی لیگ کے لیے کوئی اعتراض نہ ہونے کا سرٹیفکیٹ (NOC) جاری کرنے سے انکار کیا، جس سے مسابقتی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ PHF کا انکار ایک طاقتور حیثیت کا غلط استعمال ہے۔
CCP کی انکوائری نے یہ طے کیا کہ پاکستان میں جونیئر ہاکی لیگ کے لیے کوئی موجودہ مارکیٹ نہیں ہے اور PHF پر تیسرے فریقوں کو NOC جاری کرنے کا کوئی قانونی فرض نہیں ہے۔ اس کے نتیجے میں، CCP نے نتیجہ اخذ کیا کہ PHF کی کارروائیاں طاقت کے غلط استعمال کے زمرے میں نہیں آتی ہیں، اور انکار نے مسابقتی ایکٹ کی خلاف ورزی نہیں کی۔