ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شدید موٹاپے کا شکار نوجوانوں کے لیے وزن کم کرنے کی سرجری طویل مدتی صحت کے فوائد فراہم کر سکتی ہے۔
ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا کہ یہ سرجری بالغوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے مؤثر علاج میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ نتائج ایک 18 سالہ قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے 29 ملین ڈالر کی مالی امداد سے کی جانے والی تحقیق میں حاصل ہوئے۔
یہ مطالعہ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوا ہے۔ محققین نے مزید یہ وضاحت کی کہ مختلف ادویات اور سرجری کے طریقوں کے فوائد اور خطرات کو سمجھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ نوجوانوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں یا نہیں۔
تحقیق کے بنیادی محقق اور شکاگو کے لوری چلڈرن اسپتال کے سرجن ان چیف، ڈاکٹر تھامس انگے نے کہا کہ یہ نتائج اہم ہیں، کیونکہ شدید موٹاپے کا مؤثر علاج تلاش کرنا نوجوانوں کے لیے مشکل ہے، مگر یہ ناممکن نہیں۔ اگر مناسب سرجری کی جائے تو یہ کئی طویل مدتی فوائد دے سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معلومات ان معالجین اور خاندانوں کے لیے بہت قیمتی ہیں جو موٹاپے کا سامنا کرنے والے نوجوانوں کی مدد کے ممکنہ طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ سرجری کے فوائد اور خطرات کا جاننا بھی انتہائی اہم ہے۔
ماہرین نے یہ بھی دریافت کیا کہ یہ سرجری بالغوں میں ٹائپ 2 ذیابیطس کے مؤثر علاج میں بھی معاون ثابت ہو سکتی ہے۔ یہ نتائج ایک 18 سالہ قومی ادارہ برائے صحت کی جانب سے 29 ملین ڈالر کی مالی امداد سے کی جانے والی تحقیق میں حاصل ہوئے۔
یہ مطالعہ نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہوا ہے۔ محققین نے مزید یہ وضاحت کی کہ مختلف ادویات اور سرجری کے طریقوں کے فوائد اور خطرات کو سمجھنا ضروری ہے، کیونکہ یہ نوجوانوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں یا نہیں۔
تحقیق کے بنیادی محقق اور شکاگو کے لوری چلڈرن اسپتال کے سرجن ان چیف، ڈاکٹر تھامس انگے نے کہا کہ یہ نتائج اہم ہیں، کیونکہ شدید موٹاپے کا مؤثر علاج تلاش کرنا نوجوانوں کے لیے مشکل ہے، مگر یہ ناممکن نہیں۔ اگر مناسب سرجری کی جائے تو یہ کئی طویل مدتی فوائد دے سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ معلومات ان معالجین اور خاندانوں کے لیے بہت قیمتی ہیں جو موٹاپے کا سامنا کرنے والے نوجوانوں کی مدد کے ممکنہ طریقوں پر غور کر رہے ہیں۔ سرجری کے فوائد اور خطرات کا جاننا بھی انتہائی اہم ہے۔