اسلام آباد ۔سپریم کورٹ میں یوٹیوب اس کے داخلے پر پابندی لگنے کا امکان ہے جبکہ پیسوسییشن اف سپریم کورٹ نے اس طرح کے معاملات کو دیکھنے کے لیے چار رکنی جائزہ کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے جو ایک ہفتے میں اپنے سفارشات مرتب کر کے صدر پریس ایسوسییشن اف سپریم کورٹ کو پیش کریں گے ذرائع کا کہنا ہے کہ پابندی اس وجہ سے لگائے جانے کا امکان ہے کہ چیف جسٹس پاکستان یا یا فریدی کی تصویر نماز کے دوران کھینچے جانے اور اس سے پہلے سب کو دوش ہونے والے چیف جسٹس قاضی فیض عیسی سے مسلسل سوالات پوچھے جانے پر لگائی جا سکتی ہے ان سارے معاملات کو دیکھتے ہوئے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صدر عقیل افضل نے ان سارے معاملات کا جائزہ لیتے ہوئے چار رکنی جائزہ کمیٹی بنا دی ہے جو اس حوالے سے رپورٹ پیش کرے گی واضح رہے کہ چیف جسٹس یحی آفریدی کی نمازکے دوران یوٹیوبرنے تصویر بنانے کی کوشش کی تھی جس پر سیکیورٹی افسر کو تبدیل کردیا گیاہے۔جبکہ دوسری جانب پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ نے ان معاملات کاجائزہ لینے اور دیگر حوالوں سے فیصلہ کے لیے ناصر اقبال کی سربراہی میں چاررکنی کمیٹی بنادی ہے۔جو ایک ہفتے میں رپورٹ صدر یاسکریٹری کوپیش کرے گی ۔