سابق انگلش کمنٹیٹر ناصر حسین نے پاکستان کے ہاتھوں سیریز میں شکست کے بعد انگلینڈ کی ٹیم کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اسکائی اسپورٹس سے بات چیت کرتے ہوئے، حسین نے بین اسٹوکس کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے، یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان نے سیریز کے دو میچز میں فلیٹ وکٹیں نہ بنا کر انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو بےنقاب کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹ ٹیم میں کچھ بلے بازوں کی صلاحیتوں پر تشویش ہے، جن میں اسٹوکس بھی شامل ہیں، اور گرین شرٹس نے اسپننگ ٹریک پر انگلش بیٹرز کی تکنیک کو بے نقاب کیا۔
ناصر حسین نے پاکستان کو جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ نے مسلسل چھ ٹیسٹ ہارے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے مداح ناراض تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے پاس اعلیٰ معیار کے اسپنرز موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی ٹیسٹ میں اننگز کی شکست کے باوجود 1-2 سے سیریز جیتنا واقعی قابلِ ذکر ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے 2021 کے بعد تقریباً ساڑھے 3 سال کے عرصے میں ہوم گراؤنڈ پر پہلی سیریز جیتی، جبکہ 19 سال بعد انگلش ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر شکست سے دوچار کیا۔
اسکائی اسپورٹس سے بات چیت کرتے ہوئے، حسین نے بین اسٹوکس کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے، یہ کہتے ہوئے کہ پاکستان نے سیریز کے دو میچز میں فلیٹ وکٹیں نہ بنا کر انگلینڈ کی بیٹنگ لائن کو بےنقاب کردیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹیسٹ ٹیم میں کچھ بلے بازوں کی صلاحیتوں پر تشویش ہے، جن میں اسٹوکس بھی شامل ہیں، اور گرین شرٹس نے اسپننگ ٹریک پر انگلش بیٹرز کی تکنیک کو بے نقاب کیا۔
ناصر حسین نے پاکستان کو جیت پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انگلینڈ نے مسلسل چھ ٹیسٹ ہارے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے مداح ناراض تھے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے پاس اعلیٰ معیار کے اسپنرز موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی ٹیسٹ میں اننگز کی شکست کے باوجود 1-2 سے سیریز جیتنا واقعی قابلِ ذکر ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے 2021 کے بعد تقریباً ساڑھے 3 سال کے عرصے میں ہوم گراؤنڈ پر پہلی سیریز جیتی، جبکہ 19 سال بعد انگلش ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر شکست سے دوچار کیا۔