انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے دبئی میں ہونے والے اجلاس میں چیمپئینز ٹرافی کی میزبانی اور ٹیموں کی سیکیورٹی پر کسی بھی ممبر ملک نے سوال نہیں اٹھایا۔
پاکستان میں چیمپئینز ٹرافی کھیلنے سے انکار کرنے والی بھارتی ٹیم اور بورڈ کے پاس اب ٹورنامنٹ میں شرکت نہ کرنے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں بچا۔ ٹورنامنٹ میں شریک دیگر ممالک کے آفیشلز نے پاکستان کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مثبت پیغام دیا ہے۔
اس سے پہلے، بھارت نے ایشیاکپ کے حوالے سے خدشات ظاہر کرنے کے لیے اپنے قریبی اتحادیوں کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانا پڑا۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا اور وہاں کی مہمان نوازی کو سراہا، جبکہ انگلش ٹیم بھی اس وقت پاکستان میں موجود ہے۔
دوسری جانب، آئی سی سی کو خدشہ ہے کہ بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) حکومت کی کلیئرنس کا بہانہ بنا کر اپنی ٹیم بھیجنے سے معذرت کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے ایونٹ کا شیڈول ابھی تک فائنل نہیں ہو سکا ہے۔
بھارتی حکومت بھی چیمپئینز ٹرافی میں اپنی ٹیم بھیجنے کے معاملے پر خاموش ہے۔ دبئی میں پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی اور بی سی سی آئی حکام کے درمیان ایک سائیڈ لائن ملاقات متوقع تھی، مگر ملکی سیاسی روابط کی بنا پر محسن نقوی نے اپنا دورہ مختصر کردیا، جس کی وجہ سے بات چیت کا موقع نہیں مل سکا۔
پاکستان میں چیمپئینز ٹرافی کھیلنے سے انکار کرنے والی بھارتی ٹیم اور بورڈ کے پاس اب ٹورنامنٹ میں شرکت نہ کرنے کا کوئی ٹھوس جواز نہیں بچا۔ ٹورنامنٹ میں شریک دیگر ممالک کے آفیشلز نے پاکستان کی تیاریوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مثبت پیغام دیا ہے۔
اس سے پہلے، بھارت نے ایشیاکپ کے حوالے سے خدشات ظاہر کرنے کے لیے اپنے قریبی اتحادیوں کو قائل کرنے کی کوشش کی تھی، جس کی وجہ سے ٹورنامنٹ ہائبرڈ ماڈل کے تحت کرانا پڑا۔
بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا اور وہاں کی مہمان نوازی کو سراہا، جبکہ انگلش ٹیم بھی اس وقت پاکستان میں موجود ہے۔
دوسری جانب، آئی سی سی کو خدشہ ہے کہ بھارتی بورڈ (بی سی سی آئی) حکومت کی کلیئرنس کا بہانہ بنا کر اپنی ٹیم بھیجنے سے معذرت کر سکتا ہے، جس کی وجہ سے ایونٹ کا شیڈول ابھی تک فائنل نہیں ہو سکا ہے۔
بھارتی حکومت بھی چیمپئینز ٹرافی میں اپنی ٹیم بھیجنے کے معاملے پر خاموش ہے۔ دبئی میں پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی اور بی سی سی آئی حکام کے درمیان ایک سائیڈ لائن ملاقات متوقع تھی، مگر ملکی سیاسی روابط کی بنا پر محسن نقوی نے اپنا دورہ مختصر کردیا، جس کی وجہ سے بات چیت کا موقع نہیں مل سکا۔