اسلام آباد ۔چیف جسٹس کے اعزاز الوداعی فل کورٹ ریفرنس میں اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے زبردست الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہچیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ آئین، قانون، جمہوریت، اور احتساب کے عمل میں ہمیشہ ثابت قدم رہے۔ چیف جسٹس بننے سے پہلے بھی قاضی صاحب کا وکیل کی حیثیت سے ایک نمایاں اور کامیاب کیریئر رہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ہمیشہ بنیادی حقوق، آزادی اظہار، اور خواتین کے حقوق کے علمبردار رہے ہیں۔ انہوں نے متعدد تاریخی فیصلے کیے، جن میں فیض آباد دھرنا کیس میں قانون کے مطابق پرامن احتجاج کا اہم فیصلہ بھی شامل ہے۔ چیف جسٹس نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار کو بھی واضح کیا۔
اٹارنی جنرل نے بتایا کہ چیف جسٹس بننے کے فوراً بعد فل کورٹ ریفرنس طلب کیا گیا۔ چیف جسٹس نے مقدمات کو براہ راست نشر کرنے کا فیصلہ کیا اور اہم اقدامات کرتے ہوئے چیف جسٹس کے اختیارات کو کمیٹی کے حوالے کرنے کے فیصلے کیے۔ ان کا عام انتخابات کے انعقاد میں بھی اہم کردار ہے، اور انہوں نے تمام اسٹیک ہولڈرز کو جمہوریت کی بقا کے لیے انتخابات پر راضی کیا۔ اٹارنی جنرل نے یہ بھی ذکر کیا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے والد پاکستان کے بانیان میں سے تھے۔
بعد ازاں فاروق ایچ نائیک اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نے بھی خطاب کیا اور چیف جسٹس کی کارکردگی کوسراہا اور کہا کہ آئین وقانون کے مطابق فیصلے لکھنے والے ججز کے ناموں میں جسٹس قاضی فائز عیسی کا نام ہمیشہ یاد رکھا جائیگا ۔