گلینڈ: جنگلی حیات کی ایک تنظیم کی رپورٹ کے مطابق، دنیا بھر میں پرندوں کی آبادی میں تیزی سے کمی ہو رہی ہے، جو ماحولیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کی نشانی ہے۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے ترکی کے جنگلی حیات کے ماہر احمد ایمرے کوتوکو نے ترک سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پرندے کسی علاقے میں ماحولیاتی تنزلی کے پہلے اشارہ ہوتے ہیں۔ اگر کسی جگہ پرندوں کی آبادی میں کمی آ رہی ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہاں کچھ غیر معمولی ہے۔
انہوں نے پرندوں کی آبادی اور فطرت کے توازن کے درمیان تعلق کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں کھیتی باڑی کے دوران جو پرندے کیڑے کھاتے تھے، ان کی تعداد میں کمی کیڑے مار ادویات کے استعمال کی وجہ سے ہوئی، جس سے پولینیشن میں بھی کمی آئی۔
ایمرے نے مزید کہا کہ اگر شکاری پرندوں کی تعداد کافی ہو تو کیڑے مار ادویات کی ضرورت نہیں پڑے گی، کیونکہ اس سے چوہوں کی آبادی کم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک نے اس مسئلے کے حل کے لیے کئی منصوبے تیار کیے ہیں، اور ہمیں بھی ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔
ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کے ترکی کے جنگلی حیات کے ماہر احمد ایمرے کوتوکو نے ترک سرکاری خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ پرندے کسی علاقے میں ماحولیاتی تنزلی کے پہلے اشارہ ہوتے ہیں۔ اگر کسی جگہ پرندوں کی آبادی میں کمی آ رہی ہے تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہاں کچھ غیر معمولی ہے۔
انہوں نے پرندوں کی آبادی اور فطرت کے توازن کے درمیان تعلق کی ایک مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ یورپ میں کھیتی باڑی کے دوران جو پرندے کیڑے کھاتے تھے، ان کی تعداد میں کمی کیڑے مار ادویات کے استعمال کی وجہ سے ہوئی، جس سے پولینیشن میں بھی کمی آئی۔
ایمرے نے مزید کہا کہ اگر شکاری پرندوں کی تعداد کافی ہو تو کیڑے مار ادویات کی ضرورت نہیں پڑے گی، کیونکہ اس سے چوہوں کی آبادی کم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور یورپی ممالک نے اس مسئلے کے حل کے لیے کئی منصوبے تیار کیے ہیں، اور ہمیں بھی ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔