اسلام آباد: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر مینگل نے ملک کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر پاکستان واپس آنے کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع کے مطابق، آئینی ترمیم سے قبل قومی اسمبلی سے احتجاجاً مستعفی ہو کر بیرون ملک جانے والے سردار اختر مینگل نے اب وطن واپسی کا ارادہ کیا ہے۔قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار اختر مینگل کل صبح دبئی سے اسلام آباد پہنچیں گے، جہاں وہ مشاورت کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ دو روز قبل انہوں نے سماجی رابطے کی سائٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ ان کی جماعت کے دو سینیٹرز کو آئینی ترمیم کی حمایت نہ کرنے پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اس صورت حال میں ان دونوں اراکین سے استعفیٰ دلوانا ایک ہی راستہ رہ گیا ہے۔ ایک روز قبل اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں سردار اختر مینگل کے فلیٹ کا دورہ کیا تھا۔بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائم مقام صدر ساجد ترین نے دعویٰ کیا کہ اسلام آباد پولیس نے اختر مینگل کے فلیٹ پر چھاپہ مارا، حالانکہ وہ موجود نہیں تھے۔ پولیس نے کہا کہ اپارٹمنٹ میں رہائش پذیر افراد کے خلاف انٹیلی جنس رپورٹیں تھیں۔ساجد ترین نے پولیس کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے ہماری جماعت کو ڈرا کر حمایت کے لیے راضی نہیں کیا جا سکتا، اور ان کی پارٹی کے سینیٹرز عدالتی پیکج کی ووٹنگ پر دباؤ میں نہیں آئیں گے۔