پاکستانی کرکٹ ٹیم کی ملتان میں انگلینڈ کے خلاف ہونے والی بدترین شکست نے ان کی بالنگ لائن کی کمزوریوں کو بے نقاب کر دیا ہے۔
ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ نے پاکستان کے خلاف متعدد ریکارڈ قائم کیے، جبکہ کپتان شان مسعود ابتدائی 6 ٹیسٹ میچز میں شکست کھانے والے پہلے کپتان بن گئے ہیں۔
گزشتہ ڈھائی سالوں میں پاکستان واحد ٹیم ہے جس کے خلاف تین بار اننگز میں 600 سے زائد رنز بنائے گئے، جبکہ کسی اور ٹیم کے خلاف ایسا نہیں ہوا، جو کہ پاکستانی بالنگ کی زوال پذیر کارکردگی کو ظاہر کرتا ہے۔
مزید یہ کہ اس مدت میں پاکستان کے خلاف اننگز میں سب سے زیادہ 500 اور 400 سے زائد رنز بھی بنائے گئے ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، گزشتہ 42 ٹیسٹ اننگز میں پاکستان کے خلاف 14 بار 400+، 7 بار 500+، اور 3 بار 600 یا اس سے زائد رنز اسکور کیے جا چکے ہیں۔
یہ اس وقت ہے جب پاکستانی بالرز ماضی میں اپنی تیز رفتاری کی وجہ سے جانے جاتے تھے، اور دنیا ان کے خوف سے ہچکچاتی تھی، لیکن اب ان کی کارکردگی اس قدر متاثر کن نہیں رہی۔
پاکستانی ٹیم کو ناقص بالنگ، بیٹنگ، اور فیلڈنگ کی وجہ سے پہلی بار بنگلادیش سے ٹیسٹ سیریز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے، جبکہ بالرز کسی بھی ٹیم کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں 20 وکٹیں لینے میں بھی ناکام رہے ہیں۔