اسلام آباد: پاکستان کے پی ٹی سی ایل گروپ نے ملک کا پہلا 800 جی بی فی سیکنڈ ویو لینتھ ڈویژن ملٹی پلیکسنگ (ڈبلیو ڈی ایم) سسٹم لانچ کرکے ایک اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، جس کے بعد صارفین تیز ترین انٹرنیٹ سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق، یہ جدید ٹیکنالوجی 64 ٹی بی فی سیکنڈ فی فائبر ڈیٹا کی ترسیل کی صلاحیت رکھتی ہے، اور 96 ٹی بی فی سیکنڈ تک پہنچنے کی صلاحیت بھی موجود ہے، جو کہ پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
یہ سپر C+L سسٹم ہواوے کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، جو روایتی سسٹمز کی THz 4.8 کے مقابلے میں THz 12 تک کے وسیع آپٹیکل اسپیکٹرم کو سپورٹ کرتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ہائی اسپیڈ 800 جی بی فی سیکنڈ فی ویو لینتھ، الٹرا وائیڈ سپر C+L اسپیکٹرم اور جدید فلیکسیبل گریڈ آپٹیکل سوئچنگ کو یکجا کرتی ہے۔
یہ پیش رفت پی ٹی سی ایل کو ملک کے ڈیجیٹل میدان میں سب سے آگے رکھتی ہے، جو نیٹ ورک کو مستقبل کی ٹیکنالوجیز، جیسے فکسڈ 5.5 جی کے لیے تیار کرتی ہے اور تیز، بہتر اور زیادہ موثر انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کو فعال کرتی ہے۔
کمپنی کے بیان کے مطابق، یہ جدید ٹیکنالوجی 64 ٹی بی فی سیکنڈ فی فائبر ڈیٹا کی ترسیل کی صلاحیت رکھتی ہے، اور 96 ٹی بی فی سیکنڈ تک پہنچنے کی صلاحیت بھی موجود ہے، جو کہ پاکستان کے ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔
یہ سپر C+L سسٹم ہواوے کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے، جو روایتی سسٹمز کی THz 4.8 کے مقابلے میں THz 12 تک کے وسیع آپٹیکل اسپیکٹرم کو سپورٹ کرتا ہے۔
یہ ٹیکنالوجی ہائی اسپیڈ 800 جی بی فی سیکنڈ فی ویو لینتھ، الٹرا وائیڈ سپر C+L اسپیکٹرم اور جدید فلیکسیبل گریڈ آپٹیکل سوئچنگ کو یکجا کرتی ہے۔
یہ پیش رفت پی ٹی سی ایل کو ملک کے ڈیجیٹل میدان میں سب سے آگے رکھتی ہے، جو نیٹ ورک کو مستقبل کی ٹیکنالوجیز، جیسے فکسڈ 5.5 جی کے لیے تیار کرتی ہے اور تیز، بہتر اور زیادہ موثر انٹرنیٹ کنیکٹیوٹی کو فعال کرتی ہے۔