ٹیسٹ کرکٹ میں مسلسل شکستوں کے باعث ریڈ بال ٹیم کے کپتان شان مسعود کو قیادت سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں تاریخی شکست کے بعد شان مسعود کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں ہے۔ ممکنہ طور پر انہیں اسی سیریز میں کپتانی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں اننگز کی شکست کے نتیجے میں شان مسعود کی قیادت میں قومی ٹیم ایک بھی فتح حاصل نہیں کر سکی۔ قومی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف تین، کمزور حریف بنگلادیش کے خلاف تین ہوم میچز اور اب انگلینڈ کے ابتدائی ٹیسٹ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں وہ ناکام ترین کپتان بن گئے ہیں۔
وہ پاکستان کے واحد کپتان ہیں جنہوں نے ابتدائی 6 میچز میں قیادت کی، لیکن تمام میچز میں شکست کا سامنا کیا۔
رپورٹس کے مطابق، شان مسعود کی جگہ ممکنہ امیدواروں میں سعود شکیل، محمد رضوان، یا سلمان علی آغا شامل ہیں، اور ان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی اور ٹیم کے ہیڈ کوچز کا اہم اجلاس آج متوقع ہے، جس میں نئے کپتان کے نام پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ شان مسعود کو 15 نومبر 2023 کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا اور انہیں موجودہ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کے اختتام تک ٹیم کی قیادت کرنی تھی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، انگلینڈ کے خلاف ملتان ٹیسٹ میں تاریخی شکست کے بعد شان مسعود کا بطور کپتان مستقبل خطرے میں ہے۔ ممکنہ طور پر انہیں اسی سیریز میں کپتانی سے ہٹایا جا سکتا ہے۔
ملتان ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں اننگز کی شکست کے نتیجے میں شان مسعود کی قیادت میں قومی ٹیم ایک بھی فتح حاصل نہیں کر سکی۔ قومی ٹیم کو آسٹریلیا کے خلاف تین، کمزور حریف بنگلادیش کے خلاف تین ہوم میچز اور اب انگلینڈ کے ابتدائی ٹیسٹ میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجے میں وہ ناکام ترین کپتان بن گئے ہیں۔
وہ پاکستان کے واحد کپتان ہیں جنہوں نے ابتدائی 6 میچز میں قیادت کی، لیکن تمام میچز میں شکست کا سامنا کیا۔
رپورٹس کے مطابق، شان مسعود کی جگہ ممکنہ امیدواروں میں سعود شکیل، محمد رضوان، یا سلمان علی آغا شامل ہیں، اور ان کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی اور ٹیم کے ہیڈ کوچز کا اہم اجلاس آج متوقع ہے، جس میں نئے کپتان کے نام پر غور کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ شان مسعود کو 15 نومبر 2023 کو ٹیسٹ کپتان مقرر کیا گیا تھا اور انہیں موجودہ ٹیسٹ چیمپئن شپ سائیکل کے اختتام تک ٹیم کی قیادت کرنی تھی۔