بابراعظم کی کپتانی سے مستعفیٰ ہونے کے بعد وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کپتانی کی دوڑ میں سب سے آگے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاکستان کرکٹ بورڈ ون ڈے اور ٹی20 کے لیے الگ الگ کپتان مقرر کرنے یا محمد رضوان کو دونوں فارمیٹس کی کپتانی دینے پر غور کر رہا ہے۔
کپتانی اور نائب کپتانی کی دوڑ میں دیگر ممکنہ امیدواروں میں شاداب خان، صائم ایوب، شان مسعود اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کی نائب کپتانی کے لیے بھی یہی کھلاڑی مضبوط امیدوار ہیں۔
تاہم، ٹیم کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن اور سلیکٹرز کی جانب سے ورک لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے قیادت میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں بابراعظم سے استعفیٰ لیا گیا تھا۔
اس کے بعد شان مسعود کو ٹیسٹ اور شاہین آفریدی کو وائٹ بال کی ذمہ داریاں دی گئیں، لیکن ایک سیریز کے بعد شاہین سے ٹی20 کی کپتانی واپس لے لی گئی۔ اس صورت حال کے نتیجے میں بابراعظم کو دوبارہ قیادت کے فرائض سونپے گئے، جس پر کرکٹرز میں اختلافات کی خبریں بھی سامنے آئیں۔
رپورٹ کے مطابق، محمد رضوان وائٹ بال کی کپتانی کے لیے واضح انتخاب ہیں، کیونکہ بابراعظم کے علاوہ وہ واحد کھلاڑی ہیں جو کھیل کے تمام فارمیٹس میں خودکار سلیکشن کے حقدار سمجھے جاتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، پاکستان کرکٹ بورڈ ون ڈے اور ٹی20 کے لیے الگ الگ کپتان مقرر کرنے یا محمد رضوان کو دونوں فارمیٹس کی کپتانی دینے پر غور کر رہا ہے۔
کپتانی اور نائب کپتانی کی دوڑ میں دیگر ممکنہ امیدواروں میں شاداب خان، صائم ایوب، شان مسعود اور شاہین آفریدی شامل ہیں۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ون ڈے اور ٹی20 ٹیم کی نائب کپتانی کے لیے بھی یہی کھلاڑی مضبوط امیدوار ہیں۔
تاہم، ٹیم کے وائٹ بال کوچ گیری کرسٹن اور سلیکٹرز کی جانب سے ورک لوڈ مینجمنٹ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ بھارت میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈکپ 2023 میں پاکستان کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے قیادت میں تبدیلی کی گئی تھی، جس کے نتیجے میں بابراعظم سے استعفیٰ لیا گیا تھا۔
اس کے بعد شان مسعود کو ٹیسٹ اور شاہین آفریدی کو وائٹ بال کی ذمہ داریاں دی گئیں، لیکن ایک سیریز کے بعد شاہین سے ٹی20 کی کپتانی واپس لے لی گئی۔ اس صورت حال کے نتیجے میں بابراعظم کو دوبارہ قیادت کے فرائض سونپے گئے، جس پر کرکٹرز میں اختلافات کی خبریں بھی سامنے آئیں۔
رپورٹ کے مطابق، محمد رضوان وائٹ بال کی کپتانی کے لیے واضح انتخاب ہیں، کیونکہ بابراعظم کے علاوہ وہ واحد کھلاڑی ہیں جو کھیل کے تمام فارمیٹس میں خودکار سلیکشن کے حقدار سمجھے جاتے ہیں۔