مختلف ممالک میں ناقص اور غیر معیاری چاولوں کی ایکسپورٹ کے حوالے سے ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ایف آئی اے نے 72 رائس ملز کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کی ایکسپورٹ کے معاملے میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
ایف آئی اے نے اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور اور کوہاٹ کی ڈائریکٹرز کو ایک مراسلہ بھیجا ہے۔ اس مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ان 72 رائس ملز کی جانب سے بھیجی گئی چاولوں کی کنسائمنٹس مسترد یا ضبط کر لی گئی ہیں۔
مراسلے کے مطابق، چاول ایکسپورٹ کرنے والے ایکسپورٹرز اور کمپنیوں سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، جس میں مسترد شدہ کھیپ کی ایل سی، پری لوڈنگ انسپیکشن سرٹیفکیٹ، اور مسترد کیے جانے کا ریکارڈ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ مسترد کی گئی کھیپوں کے ٹیسٹ سرٹیفکیٹس بھی حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید برآں، مسترد شدہ کنسائنمنٹس کی تفصیلات، جیسے کہ آیا یہ پاکستان واپس لائی گئیں یا کسی دوسری جگہ پہنچائی گئیں، بھی طلب کی گئی ہیں۔ مراسلے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ کنسائنمنٹس تیسرے ملک کو کیوں اور کیسے بھیجی گئیں، اور ان کی منزلیں کیا تھیں۔ وزارت فوڈ سیکیورٹی، پلانٹ پروڈکشن، اور کسی بھی متعلقہ رائس مل کے خلاف انکوائری یا کیس کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ایف آئی اے نے اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، فیصل آباد، کراچی، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور اور کوہاٹ کی ڈائریکٹرز کو ایک مراسلہ بھیجا ہے۔ اس مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ان 72 رائس ملز کی جانب سے بھیجی گئی چاولوں کی کنسائمنٹس مسترد یا ضبط کر لی گئی ہیں۔
مراسلے کے مطابق، چاول ایکسپورٹ کرنے والے ایکسپورٹرز اور کمپنیوں سے ریکارڈ طلب کیا گیا ہے، جس میں مسترد شدہ کھیپ کی ایل سی، پری لوڈنگ انسپیکشن سرٹیفکیٹ، اور مسترد کیے جانے کا ریکارڈ شامل ہیں۔ اس کے ساتھ مسترد کی گئی کھیپوں کے ٹیسٹ سرٹیفکیٹس بھی حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مزید برآں، مسترد شدہ کنسائنمنٹس کی تفصیلات، جیسے کہ آیا یہ پاکستان واپس لائی گئیں یا کسی دوسری جگہ پہنچائی گئیں، بھی طلب کی گئی ہیں۔ مراسلے میں یہ بھی وضاحت کی گئی ہے کہ یہ کنسائنمنٹس تیسرے ملک کو کیوں اور کیسے بھیجی گئیں، اور ان کی منزلیں کیا تھیں۔ وزارت فوڈ سیکیورٹی، پلانٹ پروڈکشن، اور کسی بھی متعلقہ رائس مل کے خلاف انکوائری یا کیس کی تفصیلات بھی فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔