کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی سینیئر اداکارہ فضیلہ قاضی نے صدارتی ایوارڈز کی تقسیم پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہاں ایوارڈز سفارشات کی بنیاد پر دیے جاتے ہیں، اور حقیقی محنت کرنے والے اداکاروں کو نظر انداز کر دیا جاتا ہے۔
حال ہی میں فضیلہ قاضی نے اپنے شوہر اور سینیئر اداکار قیصر نظامانی کے ہمراہ کامیڈین تابش ہاشمی کے پروگرام “ہنسنا منع ہے” میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
میزبان کے سوال پر قیصر نظامانی نے بتایا کہ انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ اس دور میں ملا تھا جب صرف کام کی بنیاد پر ایوارڈز دیے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنے کام، مداحوں اور خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ایوارڈ کے لیے پاکستان کے بےحد شکر گزار ہیں۔
فضیلہ قاضی نے اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ صدارتی ایوارڈ ملنا ایک بڑی کامیابی ہوتی ہے اور فنکاروں کو ایسے ایوارڈز ملنے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ تاہم، انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ قیصر کو اس دور میں ایوارڈ ملا جب سفارشات نہیں بلکہ فنکار کی محنت کو سراہا جاتا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مختلف افراد اور ٹی وی چینلز صدارتی ایوارڈز کے لیے سفارشات دیتے ہیں، اور ہر فنکار کی ایک فائل بنائی جاتی ہے۔ فضیلہ قاضی نے کہا کہ ان کی فائل بھی گزشتہ پانچ سال سے ایوارڈ کے لیے موجود ہے، لیکن ایوارڈ دینے والوں اور سفارش کرنے والوں کو یہ فائل نظر نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیبنیٹ ڈویژن میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو کام کرنے والے فنکاروں کو نہیں دیکھتے، جو کہ افسوسناک ہے۔
حال ہی میں فضیلہ قاضی نے اپنے شوہر اور سینیئر اداکار قیصر نظامانی کے ہمراہ کامیڈین تابش ہاشمی کے پروگرام “ہنسنا منع ہے” میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی۔
میزبان کے سوال پر قیصر نظامانی نے بتایا کہ انہیں حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ اس دور میں ملا تھا جب صرف کام کی بنیاد پر ایوارڈز دیے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنے کام، مداحوں اور خاندان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس ایوارڈ کے لیے پاکستان کے بےحد شکر گزار ہیں۔
فضیلہ قاضی نے اس بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ صدارتی ایوارڈ ملنا ایک بڑی کامیابی ہوتی ہے اور فنکاروں کو ایسے ایوارڈز ملنے پر فخر محسوس ہوتا ہے۔ تاہم، انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ قیصر کو اس دور میں ایوارڈ ملا جب سفارشات نہیں بلکہ فنکار کی محنت کو سراہا جاتا تھا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ مختلف افراد اور ٹی وی چینلز صدارتی ایوارڈز کے لیے سفارشات دیتے ہیں، اور ہر فنکار کی ایک فائل بنائی جاتی ہے۔ فضیلہ قاضی نے کہا کہ ان کی فائل بھی گزشتہ پانچ سال سے ایوارڈ کے لیے موجود ہے، لیکن ایوارڈ دینے والوں اور سفارش کرنے والوں کو یہ فائل نظر نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیبنیٹ ڈویژن میں ایسے لوگ بیٹھے ہیں جو کام کرنے والے فنکاروں کو نہیں دیکھتے، جو کہ افسوسناک ہے۔