ڈھاکہ: بنگلادیشی کرکٹ کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ بھی شکین الحسن کے بعد قانونی مسائل میں گھر گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، انہیں قتل کے مقدمے کے علاوہ غیرقانونی وصولی اور شیئرز کی زبردستی منتقلی کے الزام کا سامنا ہے۔
مشرفی مرتضیٰ کے ساتھ ساتھ عوامی لیگ کے سابق ممبر پارلیمنٹ سمیت چھ دیگر افراد بھی اس مقدمے میں نامزد کیے گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کی سائیڈ سلہٹ اسٹرائیکرز کے شیئرز منتقل کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا، اور وہ خود بھی اس فرنچائز کے چیئرمین رہے ہیں۔
یہ مقدمہ سلہٹ اسٹرائیکرز کے سابق چیئرمین سرور غلام چوہدری کی جانب سے درج کرایا گیا، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور صرف تفتیش کا آغاز کیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ مشرفی مرتضیٰ حالیہ تحریک کے دوران طالب علموں پر حملے کے کیس میں بھی نامزد ہیں۔ ان کے علاوہ، شکیب الحسن بھی قتل اور فراڈ کے کیس میں نامزد ہیں، جنہیں قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔
مشرفی مرتضیٰ کے ساتھ ساتھ عوامی لیگ کے سابق ممبر پارلیمنٹ سمیت چھ دیگر افراد بھی اس مقدمے میں نامزد کیے گئے ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے بنگلادیش پریمیئر لیگ (بی پی ایل) کی سائیڈ سلہٹ اسٹرائیکرز کے شیئرز منتقل کرنے کے لیے اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کیا، اور وہ خود بھی اس فرنچائز کے چیئرمین رہے ہیں۔
یہ مقدمہ سلہٹ اسٹرائیکرز کے سابق چیئرمین سرور غلام چوہدری کی جانب سے درج کرایا گیا، لیکن ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی اور صرف تفتیش کا آغاز کیا گیا ہے۔
یہ بھی یاد رہے کہ مشرفی مرتضیٰ حالیہ تحریک کے دوران طالب علموں پر حملے کے کیس میں بھی نامزد ہیں۔ ان کے علاوہ، شکیب الحسن بھی قتل اور فراڈ کے کیس میں نامزد ہیں، جنہیں قانونی چیلنجز کا سامنا ہے۔