اسلام آباد۔ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے مالیاتی خدمات ، جیسے کہ ٹیکس مینجمنٹ، مالیاتی مشاورت، ایشورنس کے حصول کے لیے فرموں کا تقرر کرتے وقت بگ فور کی اصطلاح استعمال کرنے کے عمل کو قانونی کے منافی قرار دیا ہے۔
بگ فور کی اصطلاح ان چار بڑی فرموں سے مراد ہے جو ائشورنس ، مالیاتی مشیر ، رسک مینجمنٹ ، اور ٹیکس مینجمنٹ کی خدمات فراہم کرتی ہیں۔ کمیشن نے چند کمپنیوں کی جانب سے مرجر کی منظوری اور بعد ازاں معاہدے کی چند شقوں میں استثناء کی درخواستوں کا جائزہ لینے کے دوران مشاہدہ کیا کہ کمپنیوں نے مالی اور دیگر خدمات کے حصول کے حوالے سے بگ فور کی اصطلاح استعمال کیں۔ کمیشن واضح کرتا ہے کہ کسی بھی مالیاتی خدمات کے لیے فرم کا انتخاب کرنے کے معاہدوں کو ‘بگ فور’ یا صرف چار بڑی فرموں تک مخصوص یا محدود نہیں کیا جا سکتا۔ کسی بھی ایسی اصطلاح یا شرط کا عائد کرنا جو کہ متعلقہ مارکیٹ میں مقابلے کو محدود کر دیتا ہو اور متعلقہ مارکیٹ میں منصفانہ مسابقت کو روکتا ہے ، کمپٹیشن کے قانون کے منافی ہے ۔مندرجہ بالا درخواستوں میں بھی کمیشن نے کمپنیوں کو ہدایات جاری کیں کہ مالیاتی خدمات کے حصول کے لئے فرموں کے انتخاب کا عمل بگ فور تک محدود نہیں کیا جا سکتا۔
انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کی جانب سےتسلی بخش کوالٹی کنٹرول ریویو (کیو سی آر) ریٹنگ والی 130 چارٹرڈ اکاوئنٹنٹ فرموں کی فہرست تشکیل دی گئی ہے۔ اسی طرح ، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے بھی بینکنگ کمپنیز آرڈیننس ، 1962 کی دفعہ 35 (1) کے تحت 46 منظور شدہ آڈیٹرز کا ایک پینل ترتیب دے رکھا ہے ، جن کو تین درجوں میں ترتیب دیا گیا ہے ۔ مزید برآں ، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے بھی انشورنس آرڈیننس کی دفعہ 48 کے کے تحت منظور شدہ آڈیٹرز کی ایک فہرست ترتیب دے رکھی ہے جن کی خدمات انشورنس اور تکا فل کمپنیوں کے آڈٹ کے لیے جن کی خدمات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ ان اداروں کی جانب سے تشکیل دی گئی ان فہرستوں میں کسی نے بھی بگ فور کی اصطلاح کا استعمال نہیں کیا ۔ کمپٹیشن ایکٹ کے مطابق، کسی بھی قسم کی کمرشل سروس کے حصول کو ایک مخصوص گروپ تک محدود کرنا مارکیٹ میں شفاف اور منصفانہ مقابلے کے اصولوں کے خلاف ہے ۔