اسلام آباد(شاہد میتلا)محققین نے خبردار کیا ہے کہ اگر آپ کو ماحولیات کا خیال ہے تو آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) ٹیکنالوجی کے استعمال سے پہلے اچھی طرح سوچنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تخلیقی اے آئی، جیسے کہ ChatGPT اور Midjourney، روایتی سرچ انجنز کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ توانائی استعمال کرتی ہے۔
محقق ساشا لوسیونی کو اے آئی کے حوالے سے دنیا کی 100 سب سے زیادہ بااثر شخصیات میں شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کئی سالوں سے اے آئی کے توانائی کے اخراج کی مقدار کا جائزہ لیا ہے۔
مونٹریال میں آل ان آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کے دوران، ساشا نے کہا کہ انہیں خاص طور پر مایوس کن لگتا ہے کہ لوگ انٹرنیٹ پر تلاش کے لیے جنریٹو اے آئی کا استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اے آئی پروگرامز کے لیے استعمال ہونے والے زبان ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے اربوں ڈیٹا پوائنٹس کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے نتیجے میں زیادہ کمپیوٹنگ کی طاقت اور طاقتور سرورز کا استعمال ہوتا ہے، جو ماحولیات پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔