اسلام آباد۔ جمعیت علمائے اسلام کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے حکومتی اتحادیوں کی تجویز کردہ ترامیم کو مؤخر کیے جانے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی تک ہمارے پاس بل کا مسودہ موجود نہیں ہے، اس لیے اسے مؤخر کر دیا جائے۔مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومتی نمائندوں سے بات چیت کی اور واضح طور پر کہا کہ آپ کو جلدی ہے، لیکن ہمیں بل کا ڈرافٹ یا ترمیمی مسودہ نہیں ملا۔ جب تک ہم بل کو دیکھ نہیں لیتے اور اس کا مطالعہ نہیں کرتے، ہم کس طرح ووٹ دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسی لیے ہم نے تجویز دی ہے کہ اس بل کو مؤخر کیا جائے تاکہ ہم اور اپوزیشن کی دیگر جماعتیں اس بل کا جائزہ لے سکیں۔
پی ٹی آئی وفد نے مغرب کی نماز مولانا کی اقتدا میں ادا کی
سینیٹ کے اجلاس کا وقت صبح 4 بجے تک جاری رہ سکتا ہے، صدر اے این پی ایمل ولی خان نے کہا۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے نمائندے بھی تشریف لائے اور ہم نے انہیں بھی یہی بات کہی کہ ہم نے حکومت سے درخواست کی ہے کہ وہ جلدی نہ کریں اور ہمیں بل کو سمجھنے اور غور کرنے کا وقت دیں تاکہ ہم کسی بھی فیصلے پر پہنچ سکیں۔انہوں نے کہا کہ چونکہ اجلاس بلایا گیا ہے اور تمام لوگ پہنچ چکے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا کہ اجلاس میں شریک ہوں گے اور وہاں اپنے خیالات واضح طور پر پیش کریں گے کہ اتنی جلدی کرنے کی ضرورت کیا تھی۔جمعیت علمائے اسلام کے رہنما نے کہا کہ اگر آپ جلد بازی کریں گے تو ہم ممکن ہے کہ اس صورت حال میں شامل نہ ہو سکیں۔