قومی ٹیم کے سابق کپتان یونس خان نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر شدید تنقید کی ہے۔
یونس خان نے کہا کہ سبزی، فروٹ بیچنے والوں کو بھی معلوم ہے کہ ٹیم کا کپتان اور کوچ کون ہونا چاہیے
لیکن پی سی بی کو یہ بات سمجھ نہیں آتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات انہیں لگتا ہے کہ پی سی بی اپنی چال بھول چکا ہے اور بے ترتیب فیصلے کر رہا ہے۔
انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان کے کوچز نے بھی انہیں کہا تھا کہ یونس خان ان کے مستقبل کے منصوبے میں شامل نہیں ہے
اور یہ سوال کیا کہ جس کوچ کو اپنے مستقبل کا پتہ نہ ہو، وہ کھلاڑیوں کے مستقبل کا فیصلہ کیسے کر سکتا ہے۔
ایشین ہاکی چیمپیئنز ٹرافی: بھارت نے پاکستان کو ہرا دیا
یونس خان نے پی سی بی کے اچانک فیصلوں پر بھی تنقید کی، جن کے نتیجے میں کپتان اور کوچ بار بار بدلتے رہتے ہیں۔
انہوں نے کراچی میں کرکٹ کی حالت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں ڈیپارٹمنٹل کرکٹ کی بحالی ضروری ہے،
اور یہ کہ کراچی میں سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے، جس پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔
سندھ حکومت پر بھی تنقید کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ کراچی کا حال دیکھ کر انہیں ایسا لگتا ہے جیسے وہ موہن جوداڑو میں رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کو اپنی ٹیم کی صورتحال پر غور کرنا چاہیے۔
یونس خان نے اعتراف کیا کہ لیگ نے کرکٹ کو فائدہ پہنچایا ہے، لیکن انہوں نے ڈومیسٹک کرکٹ کی بہتری کی ضرورت پر زور دیا۔