ایک حالیہ تحقیق نے انتباہ کیا ہے کہ اسٹیرائڈز کا استعمال ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے کو دگنا کر دیتا ہے۔
تحقیق کے مطابق، اسٹیرائڈز، چاہے وہ گولیاں، انجیکشن، یا انفیوژن کی شکل میں ہوں، ذیابیطس کے امکان کو 2.6 گنا بڑھا دیتے ہیں۔ یہ خطرہ ان افراد کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے جو اسٹیرائڈز کا استعمال نہیں کرتے۔
محققین نے کہا کہ یہ تحقیقاتی نتائج اس شبہے کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسٹیرائڈز کا بلڈ شوگر کی سطح پر اثر ذیابیطس کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔
محققین نے مزید کہا کہ ہم اس تحقیق کو مزید وسیع کریں گے تاکہ مضبوط شواہد حاصل کیے جا سکیں کہ اسٹیرائڈز کے ساتھ علاج کے دوران ذیابیطس ہونے کا امکان کتنا زیادہ ہوتا ہے۔