اسلام آباد۔ کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ 40 (2) (اے) کے تحت، اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے، پاکستان اسٹیل ملز کے بینک اکاو¿نٹس منسلک کرکےڈھائی کروڑ روپے جبکہ ریلائنس پینٹ کے بنک اکاوئنٹ منسلک کر کے بیس لاکھ روپے جرمانہ ریکور کر لیا ہے۔ کمپٹیشن کمیشن نے کمپٹیشن ایکٹ کی خلاف ورزی، اور اپنی اجارہ درانہ حیثیت کا غلط استمال کرنے پر، گزشتہ ایک سال کے دوران 6 کروڑ نوے لاکھ روپے مالیت کے جرمانے ریکور کئے، جو کہ کمیشن کی جانب سے اب تک ریکور کئے گئے جرمانوں کا 25 فیصد ہے اور ایک سال میں ریکور کئے گئے سب سے زیادہ مالیت کی جرمانے ہیں۔ عائد کیا گیا تھا۔ اسٹیل ملز پر یہ جرمانہ 2009 میں عائد کیا گیا تھا۔ پاکستان اسٹیل ملز نے خام اسٹیل کی مارکیٹ میں اپنی اجارہ درانہ حئیثیت کا غلط استمال کرتے ہوئے، فرنٹیئر فاو¿نڈری کو یہ اسٹیل بلٹ سپلائی کرنے سے انکار کیا جبکہ مارکیٹ میں موجود دوسرے خریداروں کو ترجیحی طور پر سپلائی کی گئی۔ خام مال کی فراہمی میں اس تقسیم نے ڈاون اسٹریم مارکیٹ میں مقابلے کی فضا کو متاثر کیا۔ ریلائنس پینٹس کے معاملے میں ، انکوائری ، ایک کمپنی میسرز اکزو نوبل پاکستان لمیٹڈ کی باضابطہ شکایت کے بعد شروع کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ نے الزام لگایا گیا تھا کہ ریلائنس پینٹ نے اپنے ڈسٹری بیوٹرز پر ، فروخت کی کم از کم قیمت فکس کر رکھی ہیں، اور کمپنی کے ڈیلرز اور خوردہ فروش ، اپنی مارجن میں سے بھی صارف کر رعائت نہیں کر سکتے۔ کمپنی کی جانب سے قیمتوں کے متعلق ہدایات پر عمل کرنے کے لئے ڈسٹری بیوٹرز پر سخت شرائط عائد کی گئیں ہیں۔ سی سی پی کی انکوائری نے اس بات کی تصدیق کی کہ ریلائنس پینٹس کے کاروباری طرز عمل نہ صرف اپنے ڈیلروں کے مابین بلکہ ریلائنس اور دیگر کاروباری حریفوں کے درمیان بھی مقابلے کو محدود کر رہے تھے۔ انکوائری کے نتیجے میں ، کمیشن نے ریلائنس پینٹ ہر 50 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔ کمپنی کی جانب سے کمشین کے فیص?ے کو کمپٹیشن اپیلٹ ٹریبونل (سی اے ٹی) میں چیلنج کیا گیا۔ ٹربیونل نے سی سی پی کے نتائج کو برقرار رکھا تاہم، کمپنی کی درخواست پر جرمانے کی رقم کو کم کر کے پچیس لاکھ روپے کر دیا گیا۔