واشنگٹن: جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ذریعے کائنات کی دور دراز کہکشاؤں کی کھوج کرنے والے ماہرین فلکیات نے ایک نئی اور غیر معمولی قسم کی کہکشاؤں کا انکشاف کیا ہے جو نقالی کے معاملے میں دیگر کہکشاؤں کو پیچھے چھوڑ دیتی ہیں۔
جب ماہرین فلکیات نے ویب ٹیلی سکوپ کی مدد سے کائنات کے دور دراز حصوں کی پہلی تصاویر کا تجزیہ کیا، تو انہوں نے ایک ایسا کہکشاؤں کا گروپ دیکھا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔ یہ کہکشائیں، جنہیں “چھوٹے سرخ نقطے” کہا جا رہا ہے، انتہائی سرخ اور تنگ نظر آتی ہیں۔ یہ سرخ دھبے کائناتی تاریخ کے تقریباً ایک ارب سال پرانے دور کے دوران ہی نظر آتے ہیں۔
تاہم، ان کہکشاؤں کی حقیقت ابھی تک ماہرین فلکیات کے لیے ایک معمہ بنی ہوئی ہے کیونکہ یہ عام کائناتی اجسام سے کافی مختلف نظر آتی ہیں۔ ان کہکشاؤں کی خصوصیات بتاتی ہیں کہ یہ یا تو بڑے پیمانے پر بھاری کہکشائیں ہیں یا معمولی سائز کی کہکشائیں جن کے مرکز میں ایک زبردست بلیک ہول موجود ہے۔
ماہرین کے مطابق، یہ سرخ دھبے بہت چھوٹے ہیں، ان کا حجم ہماری ملکی وے کہکشاں کا صرف 2 فیصد ہے، اور کچھ تو اس سے بھی چھوٹے ہیں۔
- صفحہ اول
- تازہ ترین
- پاکستان
- بین الاقوامی
- جڑواں شہر
- سپورٹس
- شوبز
- سی پیک
- کاروبار
- سرمایہ کاری
- رئیل سٹیٹ
- تعلیم
- صحت
- کشمیر
- ٹیکنالوجی
- آٹو
- موسمیاتی تبدیلی
- اوورسیز پاکستانی
- یوتھ کارنر
- عجیب و غریب
- کالم
تازہ ترین معلومات کے لیے سبسکرائب کریں
آرٹ، ڈیزائن اور کاروبار کے بارے میں فو بار سے تازہ ترین تخلیقی خبریں حاصل کریں۔