اسلام آباد ۔وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے ملکی معیشت میں بہتری اور ترقی کے عمل میں بہتری لانے کے لیے معاشی، صنعتی، تزویراتی، انتظامی اور سماجی ماہرین پر مشتمل پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا گیا،وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور منصوبہ بندی کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین احسن اقبال اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ کے سربراہ ہونگے۔
وزارت منصوبہ بندی و ترقی سے جاری اعلامیہ کے مطابق ملک میں ترقی کے عمل کو جدت سے روشناس کرانے، معیشت میں بہتری لانے کے لئے تمام طبقہ ہائے زندگی کی شمولیت کو یقینی بنانے اور مختلف شعبوں سے ماہرین کی شمولیت کے نتیجے میں ترقیاتی عمل، مالیاتی امور میں شفافیت لانے کے حوالے سے اہم پیش رفت کے طور پر ایک اہم اقدام اٹھاتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے منصوبہ بندی کمیشن میں ایک اعلیٰ سطحی پالیسی بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد نجی شعبے اور کارپوریٹ رہنماو¿ں کی فعال شرکت کے ساتھ ملک کے اقتصادی منصوبہ بندی کے عمل میں شفافیت کو بڑھانا اور بہتری لانا ہے۔
پالیسی بورڈ، جس کی سر براہی خود احسن اقبال کریں گے ، مختلف شعبوں کے ماہرین اور تجربہ کار اراکین پر مشتمل ہے، جن میں سابق وفاقی وزرائ ، صنعت کے رہنما، تعلیمی ماہرین، اور بین الاقوامی پیشہ ور شامل ہیں۔ نمایاں اراکین میں مسٹر شاہد اشرف تارڑ، سابق نگران وفاقی وزیر؛ مسٹر مصدق ذوالقرنین، چیئرمین انٹرلوپ لمیٹڈ؛ ڈاکٹر رانا اقرار، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد؛ اور مسٹر نوید شیروانی، امریکہ سے آئی ٹی ماہر، شامل ہیں۔
ترقیاتی پالیسیوں کی تشکیل اور عملدرآمد کے حوالے سے پالیسی بورڈ نہایت اہم کردار ادا کرے گا۔ یہ بورڈ پالیسی سازی اور حکمت عملی کی ترقی پر مشورے فراہم کرے گا، درمیانی اور طویل مدتی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے پالیسیوں اور حکمت عملیوں پر رہنمائی فراہم کرے گا۔ اس کے علاوہ، بورڈ قومی اور بین الاقوامی اقتصادی مسائل پر روڈمیپ فراہم کرے گا، میکرو اکنامک اعشاریوں اور رجحانات کا جائزہ لے گا اور پالیسی فیصلوں کو جدت سے روشناس کرانے اور ان پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے عالمی اقتصادی رجحانات کی روشنی میں مشاورت اور اپنی رائے پیش کرے گا۔ بورڈ قومی منصوبوں اور اقتصادی رپورٹس کا جائزہ لے گا تاکہ سفارشات پیش کی جا سکیں، سماجی و اقتصادی رجحانات کا جائزہ لے گا تاکہ شواہد پر مبنی پالیسی مشورے کی حمایت کی جا سکے، اور قومی جدت اور مسابقت کو بڑھانے کے لیے پالیسیوں پر مشورہ دے گا۔ مزید برآں، بورڈ پائیدار ترقی کے اہداف کو قومی اقتصادی حکمت عملیوں میں ضم کرے گا، کلیدی اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکالمے کو فروغ دے گا، اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دے گا۔ یہ بڑی اقتصادی پالیسیوں کے اثرات کا جائزہ لے گا تاکہ ان کی تاثیر کا اندازہ لگایا جا سکے۔