واشنگٹن۔امریکہ میں متعین پاکستانی سفیر رضوان سعید شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج ، بری فوج، فضائیہ اور بحریہ، نے ہمیشہ بیرونی اور اندرونی خطرات کا فوری جواب دیا ہے۔ ان چیلنجوں کا مقابلہ کرنے میں ہمارے بہادر جوان ہمیشہ قوم کی توقعات پر پورا اترے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی ہماری مسلح افواج اور پاکستانی قوم دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے جان و مال کی غیر متناسب اور بے تحاشہ قیمت ادا کر رہی ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جاری اس جنگ میں 80,000 سے زائد افراد بشمول 10,000 سیکیورٹی اہلکار اپنی جانوں کا نذرانہ دے چکے ہیں۔ ہماری افواج کو اگست 2021 سے دہشت گردی کی ایک نئی لہر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے اب تک سینکڑوں قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ ہم اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
ان خیالات کا اظہار سفیر پاکستان رضوان سعید شیخ نے سفارت خانہ پاکستان واشنگٹن ڈی سی میں یوم دفاع و شہدا کے حوالے سے منعقدہ تقریب کے دوران اپنے کلیدی خطاب میں کیا۔ تقریب میں غیر ملکی سفارت کار، ڈیفنس ، ملٹری اور سروسز اتاشیوں، امریکی حکومت کے اہلکاروں اور پاکستانی کمیونٹی کی بڑی تعداد شریک تھی۔ دہشت گردی کی عفریت کے خلاف جاری جنگ میں قوم کی قربانیوں پر روشنی ڈالتے ہوئے سفیر پاکستان رضوان شیخ نے اس امید کا اظہار کیا کہ عالمی برادری ان قربانیوں کا اعتراف کرے گی اور پاکستان کے عوام اور مسلح افواج کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گی۔سفیر پاکستان نے اقوام متحدہ کے امن مشن میں شرکت کے ذریعے بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے پاکستان کے دیرینہ عزم کو بھی اجاگر کیا۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ 1960 سے لے کر اب تک 235,000 پاکستانیوں نے دنیا بھر کے 48 مشنز میں خدمات انجام دی ہیں ان میں سے 181 بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذارانہ دیا ہے۔ پاک امریکہ دفاعی تعلقات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ دفاعی تعاون پاک امریکہ پائیدار شراکت داری کا ایک اہم ستون ہے۔
پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط بنانے میں امریکہ کے اہم کردار کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی افواج کے درمیان تعلقات میں انسداد دہشت گردی، سیکیورٹی تعاون، قدرتی آفات سے نجات، انسانی امداد اور فوجی تربیت پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں فریق اس شراکت داری کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ سفیر پاکستان نے مزید کہا کہ ہم امریکہ کے ساتھ اپنی دفاعی شراکت داری میں سرمایہ کاری کرتے رہیں گے کیونکہ یہ ہمارے خطے کے امن اور استحکام کے لیے ایک اہم عنصر ہے۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے غیر قانونی قبضے کے نتیجے میں کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کے جائز حق خودارادیت کی حمایت کریں اور مقبوضہ کشمیر میں جاری جبر کے خلاف آواز بلند کرے۔
قبل ازیں پاکستان کے دفاعی اتاشی بریگیڈیئر عرفان علی نے اپنے ریمارکس میں پاک افواج کی پیشہ وارانہ مہارتوں اور جذبے کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے مسلح افواج، نیم فوجی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تمام بہادر جوانوں اور خواتین کو شاندار خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے اپنے وطن کے دفاع میں شدید جسمانی نقصان یا ذہنی صدمات کا سامنا کیا۔ ڈیفنس اتاشی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ تنازعات، شورشوں، اندرونی سلامتی کے خطرات اور قدرتی آفات کا سامنا کیا ہے۔ ہم اب بھی دہشت گردی کا مقابلہ جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ ہم اپنی قوم کی بھرپور مدد سے اس عفریت کو شکست دیں گے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔ تقریب کا اختتام پاکستان کی مسلح افواج کے جوانوں بالخصوص ملک کی آزادی، سالمیت اور خوشحالی کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو دل کی گہرائیوں سے خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ہوا۔