پشاور۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اسلام آباد پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے جلسہ گاہ سے سامان ضبط کر لیا اور اسے ترنول تھانے منتقل کر دیا ہے۔ پشاور میں پہلی بار ہونے والی میراتھن ریس کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ’اسلام آباد میں پہلے جلسہ گاہ کی جگہ تبدیل کر دی گئی اور ہمارا سامان ضبط کر کے ترنول تھانے بھیج دیا گیا۔ میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ ہمارا سامان واپس کریں ورنہ میں خود تھانے جا کر سامان نکالوں گا۔‘
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جو مقام بتایا گیا ہے، وہاں ہمیں جلسے کے لیے سامان لگانے دیا جائے، ورنہ چاہے کچھ بھی ہو، جلسہ ہم کریں گے۔ پولیس کے افسران کو سن لینا چاہیے کہ یہ ملک کسی کے والد کا نہیں ہے۔ پہلے آپ این او سی دیتے ہیں، پھر جلسہ منسوخ کروانے کے لیے پاؤں پکڑ لیتے ہیں۔ یہ ہمارے لیڈر کی عظمت ہے کہ انہوں نے حالات کی بنا پر جلسہ منسوخ کیا، لیکن اب آپ ڈرامے کر رہے ہیں۔
علی امین گنڈا پور نے اعلان کیا کہ چاہے اجازت ملے یا نہ ملے، 8 ستمبر کو اسلام آباد میں جلسہ ہوگا اور اگر سامان ترنول تھانے میں رہا تو میں وہاں سے سامان نکال کر دکھاؤں گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوام کو جلسے میں شرکت کرنا چاہیے، میں تمام انتظامات کے ساتھ آؤں گا اور جلسہ ضرور کروں گا۔