اسلام آباد — تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ نیب ترامیم کے فیصلے کے بعد توشہ خانہ 2 کیس آج ختم ہو گیا ہے اور القادر ٹرسٹ کیس بھی ختم ہو چکا ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی کہ دوران سماعت عمران خان نے کہا کہ اگر ان کا نقصان ہوتا ہے تو ہو جائے، لیکن ملک کو فائدہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ توشہ خانہ 2 کیس عملاً آج ختم ہو چکا ہے اور القادر ٹرسٹ کیس بھی اختتام کو پہنچ چکا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے مزید بتایا کہ نئے قانون کے تحت کابینہ کے فیصلے کو استثنیٰ حاصل ہے۔ پراسیکیوشن نے بھی تسلیم کیا ہے کہ عمران خان نے اس کیس میں ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق، اب دونوں کیسز کا اختتام ہو چکا ہے۔ القادر ٹرسٹ کیس کو میرٹ پر ختم ہونا چاہیے اور توشہ خانہ 2 کا کیس تو چل ہی نہیں سکتا کیونکہ بشریٰ بی بی کا نام تو توشہ خانہ کی فہرست میں تھا ہی نہیں، صرف عمران خان کو دباؤ میں لانے کے لیے ان کا نام شامل کیا گیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے قانون بالکل واضح ہو گیا ہے کہ کابینہ کے فیصلے کا کیس نیب میں نہیں چل سکتا۔ ہم پارلیمنٹ میں موجود ہیں، چاہے وہاں مشکوک لوگ بیٹھے ہوں۔ بلوچستان کے مسئلے پر بات چیت اور پارلیمنٹ کا اجلاس ہونا چاہیے۔
انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ میں ہمارا وفد حکومتی وفد سے ملا ہے اور رانا ثناءاللہ اور حنیف عباسی سے میری اور اسد قیصر کی ملاقات ہوئی ہے۔ حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ بلوچستان کے مسئلے پر عسکری قیادت پارلیمنٹ کو بریفنگ دے۔ بلوچستان کے مسئلے پر پارلیمنٹ میں بحث ہونی چاہیے۔ ہماری کسی سے ذاتی لڑائی نہیں ہے اور اگر کسی کے خلاف کوئی چیز ہے تو قانون کے مطابق فیصلہ ہونا چاہیے۔ آٹھ ستمبر کو ملک میں مہنگائی، بیروزگاری، جبری گمشدگیوں، لاقانونیت، اور عمران خان کی رہائی کے لیے جلسہ منعقد ہو رہا ہے۔