لاہور — بنگلہ دیش جیسی کمزور ٹیم کے خلاف گھر پر شکست کے بعد قومی کرکٹرز پریشان ہیں کہ اپنی کارکردگی کو کیسے بہتر بنائیں۔ سینٹرل کنٹریکٹس کے اعلان سے پہلے کھلاڑیوں کی ذاتی کارکردگی اور ان کی فٹنس دونوں پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ فٹنس ٹیسٹ کو مشکل سمجھنے والے کرکٹرز کی پریشانی مزید بڑھ گئی ہے کیونکہ فٹنس ٹیسٹ کے معیار کو بھی سخت کر دیا گیا ہے۔
7 اور 8 اگست کو ہونے والے مجوزہ فٹنس ٹیسٹ میں دیگر جسمانی مشقوں کے ساتھ 8 منٹ میں دو کلومیٹر دوڑ، 30 سیکنڈز کے وقفے سے دوڑ کر 10 سیکنڈز میں 3، 3 رنز لینے کا چیلنج بھی شامل ہوگا۔ اس فٹنس ٹیسٹ کی رپورٹ کی بنیاد پر قومی کھلاڑیوں کے نام انگلینڈ کے خلاف سیریز کے لیے منتخب کیے جائیں گے۔ پی سی بی کے میڈیکل پینل اور سلیکٹرز بھی اس فٹنس ٹیسٹ کا جائزہ لیں گے۔