اسلام آبا د۔وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے صوبائی کابینہ کا اجلاس پشاور کے بجائے اسلام آباد منعقد کر کے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا چونا لگا دیا۔
صوبائی کابینہ کے اراکین سمیت 300 سے زائد افسران ،سکیورٹی اہلکار اور دیگر عملے کو پشاور سے اسلام آباد آنا پڑا جن کو نہ صرف ٹی اے ڈی اے قومی خزانے سے دیا جائیگا بلکہ ان کی رہائش اور کھانے پینے کے انتظامات بھی خیبر پختونخوا ہاﺅس میں کئے گئے تھے ۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے پشاور کے بجائے اسلام آباد اجلاس منعقد کر کے قومی خزانے کو لاکھوں روپے کا ٹیکہ لگایا گیا ہے وزیراعلی علی امین گنڈا پور گزشتہ تین روزسے اسلام آباد میں موجودہیں اور ان کے احکامات کی روشنی میں صوبائی کابینہ کا اجلاس پشاور کے بجائے اسلام آباد منعقد کیا گیا
اجلاس میں چیف سیکرٹری ،سیکرٹریز اور سٹاف کو بھی پشاور سے اسلام آباد آنا پڑا ،اس کے علاوہ صوبائی کابینہ کے25 ارکا پورے پروٹوکول کے ساتھ پشاور سے اسلام آباد پہنچے ،صوبائی ارکان کے ساتھ سکیورٹی اہلکارو عملہ کے علاوہ دوست و احباب ان کے ساتھ اسلام آباد پہنچے
وزیر اعلیٰ ہاﺅس اسلام آباد میں صوبائی صوبائی کابینہ میں شرکت کرنے والوں کے لیے ناشتے، رہائش کا اہتمام کیا گیا ،300 سے زائد افسران، سکیورٹی اور عملہ پشاور سے اسلام آباد آیا جن پر لاکھوں روپے خرچ کئے گئے ۔
ان افسران، عملہ، ملازمین کو پشاور سے اسلام آباد آنے کی مد میں ٹی اے ڈی اے بھی صوبائی بجٹ سے دیا جائے گا، صرف وزیراعلی کے پشاور جانے سے قومی خزانے کے لاکھوں روپے بچائے جا سکتے تھے ۔
صوبائی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو ٹریولنگ الاونس اور ڈیلی الاونس بھی دیا جائے گا، افسران و ملازمین کو گاڑی کا 15 روپے فی کلو میٹر ٹریولنگ الاونس دیا جاتا ہے، افسران کو سرکاری خزانے سے 20 ہزار روپے تک ڈیلی الاونس کی مد میں بھی دیا جائے گا۔