اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے موڈیز کی طرف سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری پر وزیرِ خزانہ اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس ریٹنگ میں اضافے سے ثابت ہوتا ہے کہ حکومت کی معاشی حکمت عملی درست سمت میں جا رہی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کا اعتراف کیا گیا ہے۔
وزیراعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق، وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت ملکی معیشت کی ترقی اور سرمایہ کاری کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک اجلاس منعقد کیا گیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز کی جانب سے پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری، مختلف شعبوں میں دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے معاہدوں پر پیش رفت، اور جاری منصوبوں کی صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں بھی معلومات فراہم کی گئیں۔ وزیراعظم نے تمام منصوبوں میں شفافیت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، ان کے نفاذ کو ترجیحی بنیادوں پر یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے موڈیز کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کی مدد سے معاشی ٹیم کی محنت رنگ لا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے دور حکومت میں ملکی مفاد کے لیے اپنی سیاست کی قربانی دی، پاکستانی معیشت کو ڈیفالٹ سے بچایا اور اب معیشت استحکام کے بعد ترقی کی طرف گامزن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی جانب سے قومی مفادات کو سیاسی مصلحتوں پر فوقیت دینے کی پالیسی کے مثبت اثرات اب معیشت پر نظر آنے لگے ہیں اور موڈیز کی طرف سے پاکستان کو سی اے اے ٹو ریٹنگ دینا حکومت کی معاشی پالیسیوں کی درستگی کا بین الاقوامی سطح پر اعتراف ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ معیشت اسی رفتار سے مثبت سمت میں ترقی کرتی رہے گی، اور اس اہم پیش رفت اور معیشت کی مجموعی بہتری کے حوالے سے وزیرِ خزانہ اور ان کی ٹیم کی کوششیں قابلِ ستائش ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوست ممالک کی جانب سے ملک کے مختلف شعبوں میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری میں دلچسپی، حکومت کی کاروبار دوست اور سرمایہ کاری کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ دوست ممالک سے سرمایہ کاری کے منصوبوں پر عمل درآمد میں کسی قسم کی سست روی برداشت نہیں کی جائے گی اور تمام وزرا اور متعلقہ ادارے مجوزہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لانے کے لیے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات، قیمتی پتھروں، اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں، اور ان شعبوں میں بیرونی سرمایہ کاری سے نہ صرف ملکی برآمدات میں اضافہ ہوگا بلکہ لاکھوں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی فراہم ہوں گے۔